نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپوزیشن لیڈر اسد الدین اویسی اور ممتا بنرجی پر ان کے دعووں پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ ان دونوں رہنماؤں نے کہا تھا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ مسلم مخالف ہے۔ اویسی نے اس قانون کو مسلم مخالف قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ چونکہ یہ مذہب پر مبنی ہے اسے ملک میں نہیں بنایا جا سکتا، جب کہ ممتا بنرجی نے حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس قانون کے باعث پوری مسلم کمیونٹی کو شدید نقصان پہنچے گا۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ "یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے کوئی سیاسی کھیل نہیں ہے۔ ہمارے لیڈر وزیراعظم مودی جی اور ہماری حکومت کا فرض ہے کہ ہم افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے ان مظلوم اقلیتوں کو مناسب حقوق دیں جو ہندوستان میں پناہ گزینوں کی طرح رہ رہے ہیں"۔ امیت شاہ نے مسلم کمیونٹی کو یہ بھی یقین دلایا کہ سی اے اے کسی بھی طرح سے ان کے حقوق نہیں چھینتا جیسا کہ اپوزیشن نے الزام لگایا تھا۔
امت شاہ نے کہا کہ "میں نے حالیہ دنوں میں یہ تقریباً 41 بار کہا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہاں کسی کی شہریت چھیننے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ یہ صرف ہندو، سکھ، بدھ، عیسائی اور پارسی فرقے کی مظلوم اقلیتوں کو شہریت کی ضمانت دیتا ہے"۔
امت شاہ نے مزید کہا کہ "اپوزیشن کے پاس ہم پر تنقید کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں، انہوں نے سرجیکل اسٹرائیکس پر سوال بھی اٹھائے اور کہا کہ ہم نے ان سے سیاسی فائدہ حاصل کیا، کیا ہمیں دہشت گردی کے خلاف کارروائی نہیں کرنی چاہیے تھی؟ انہوں نے 370 کی منسوخی کو بھی سیاسی مقصد قرار دیا، یہ ہمارا ریکارڈ ہے"۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم جو وعدہ کرتے ہیں ہم اسے پورا کرتے ہیں، مودی جی نے جو بھی گارنٹی دی ہے وہ پوری ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ 11 مارچ کو مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کے اعلان سے کچھ دن پہلے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو نافذ کردیا گیا ہے۔ سی اے اے کا مقصد مظلوم غیر مسلم تارکین وطن ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنا ہے۔ جو بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہجرت کر کے 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان پہنچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- سی اے اے قوانین کیا ہیں؟ اہلیت، مطلوبہ دستاویزات، شہریت حاصل کرنے کا عمل
- مالیگاؤں: ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر کو نوٹس، سی اے اے کے خلاف احتجاج نہ کرنے کی ہدایت
- سی اے اے کا اطلاق بی جے پی کا مسلمانوں کو رمضان تحفہ: عمر عبداللہ
- آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی، وزیراعلیٰ ممتابنرجی
- دہلی حج کمیٹی کی سربراہ کوثر جہاں نے سی اے اے کا خیرمقدم کیا
اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کی جانب سے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ اور الزام عائد کیا جارہا ہے کہ یہ قانون صرف لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر نافذ کیا گیا ہے۔ اور اس کا نافذ کرنا صرف ووٹ بینک کی سیاست ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یہ صرف انتخابی حربہ ہے۔ جبکہ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ یہ قانون مسلم مخالف ہے۔