ETV Bharat / state

راجستھان سے کتے کا گوشت لاکر بنگلورو میں بیچنے کا الزام، وزیر داخلہ نے لیب رپورٹ کے بارے میں جانکاری دی - Bengaluru Dog Meat Controversy

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 10:58 AM IST

کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے کہا کہ یہ افواہ تھی کہ راجستھان سے کتے کا گوشت لاکربنگلورو میں فروخت کیا جا رہا تھا۔ جنہوں نے ایسی افواہ پھیلائی انہوں نے غلط کیا۔ مگرحقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ جی پرمیشور نے کہا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کی رپورٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ راجستھان سے آنے والا گوشت بکرے کا تھا۔

کرناٹک کے وزیر داخلہ جی۔پرمیشور
کرناٹک کے وزیر داخلہ جی۔پرمیشور (Etv Bharat)

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر داخلہ جی۔ پرمیشورا نے اتوار کو واضح کیا کہ راجستھان سے بنگلور لایا گیا گوشت کتے کا نہیں بلکہ بکرے کا گوشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تصدیق لیبارٹری ٹیسٹ کی رپورٹ سے ہوئی ہے۔ پرمیشور نے کہا کہ کچھ لوگ اس طرح کی صرف افواہیں بھیلاتے ہیں۔ اس تعلق سے جو بھی جو شکایت کی گئی وہ بدنیتی پر مبنی تھی۔

داونگیرے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نے بنگلورو میں کتے کے گوشت کی فروخت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لیبارٹری رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ راجستھان سے لایا گیا گوشت بکرے کا تھا۔ پرمیشور نے کہا کہ پیشه ور لوگ راجستھان سے گوشت لاکر یہاں بنگلورو میں فروخت کرتے ہیں مگر کچھ لوگ ہیں جو اس طرح کی افواہیں پھیلاکر ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

الزامات کے بعد ہندو کارکنوں نے مظاہرہ کیا تھا:

درحقیقت گزشتہ جمعہ کو کچھ سازش کرنے والے گروپوں نے الزام لگایا تھا کہ بنگلورو کے ہوٹلوں میں کتے کا گوشت پکایا جاتا ہے جو راجستھان سے لایا جاتا ہے۔ ہندو کارکن پونیت کیرے ہلّی اور دیگر نے جمعہ کو بنگلورو کے میجسٹک ریلوے اسٹیشن کے قریب احتجاج کیا تھا، اور یہ الزام لگایا تھا کہ بنگلورو میں مٹن کے ساتھ ساتھ کتے کا گوشت راجستھان سے لایا جاتا ہے اور یہاں فروخت کیا جاتا ہے۔

ان ہندو کارکنان نے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد ان کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بعد میں مظاہرین کو جمعہ کی آدھی رات کو گرفتار کیا گیا۔ پونیت کیرےہلّی کے خلاف بی این ایس ایکٹ کی دفعہ 132 (عوامی افسران کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ) اور دفعہ 351 (2) کے تحت امن میں خلل ڈالنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیونکہ یہ ہندو کارکنان اس طرح کی حرکتیں کرکے ملک کا موحول خراب کرنا چاہتے تھے اور یہاں کی امن کی ٖضا میں زہر گھولنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر داخلہ جی۔ پرمیشورا نے اتوار کو واضح کیا کہ راجستھان سے بنگلور لایا گیا گوشت کتے کا نہیں بلکہ بکرے کا گوشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تصدیق لیبارٹری ٹیسٹ کی رپورٹ سے ہوئی ہے۔ پرمیشور نے کہا کہ کچھ لوگ اس طرح کی صرف افواہیں بھیلاتے ہیں۔ اس تعلق سے جو بھی جو شکایت کی گئی وہ بدنیتی پر مبنی تھی۔

داونگیرے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نے بنگلورو میں کتے کے گوشت کی فروخت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لیبارٹری رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ راجستھان سے لایا گیا گوشت بکرے کا تھا۔ پرمیشور نے کہا کہ پیشه ور لوگ راجستھان سے گوشت لاکر یہاں بنگلورو میں فروخت کرتے ہیں مگر کچھ لوگ ہیں جو اس طرح کی افواہیں پھیلاکر ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

الزامات کے بعد ہندو کارکنوں نے مظاہرہ کیا تھا:

درحقیقت گزشتہ جمعہ کو کچھ سازش کرنے والے گروپوں نے الزام لگایا تھا کہ بنگلورو کے ہوٹلوں میں کتے کا گوشت پکایا جاتا ہے جو راجستھان سے لایا جاتا ہے۔ ہندو کارکن پونیت کیرے ہلّی اور دیگر نے جمعہ کو بنگلورو کے میجسٹک ریلوے اسٹیشن کے قریب احتجاج کیا تھا، اور یہ الزام لگایا تھا کہ بنگلورو میں مٹن کے ساتھ ساتھ کتے کا گوشت راجستھان سے لایا جاتا ہے اور یہاں فروخت کیا جاتا ہے۔

ان ہندو کارکنان نے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد ان کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بعد میں مظاہرین کو جمعہ کی آدھی رات کو گرفتار کیا گیا۔ پونیت کیرےہلّی کے خلاف بی این ایس ایکٹ کی دفعہ 132 (عوامی افسران کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ) اور دفعہ 351 (2) کے تحت امن میں خلل ڈالنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیونکہ یہ ہندو کارکنان اس طرح کی حرکتیں کرکے ملک کا موحول خراب کرنا چاہتے تھے اور یہاں کی امن کی ٖضا میں زہر گھولنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.