مرادآباد : اترپردیش کے مرادآباد میں بیوٹیشن کورس کی تربیت فراہم کرنے کی والی لیکمی اکیڈیمی کی ڈائریکٹر کے خلاف مذہب تبدیل کرنے کے لئے اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کچھ طالبات نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ مرادآباد کے کانٹھ روڈ پر واقع لیکمی اکیڈیمی میں زیرتعلیم کچھ طالبات نے اکیڈیمی کی ڈائرکٹر رخشندہ کے خلاف ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کی کہ انہیں مذہب تبدیل کرنے کےلئے اکسایا جاتا ہے اور ان کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر بھید بھاؤ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہندو تنظیم بجرنگ دل نے بھی طالبات کی حمایت میں اکیڈیمی کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایک طالبہ طالبہ تانیہ نے رخشندہ کے خلاف مذہب کی بنیاد پر تعصب کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
پولیس نے اس معاملہ میں اکیڈیمی کی ڈائکٹر رخشندہ، ان کے شوہر اور نامعلوم افراد کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 299 351 (2) 318 (1) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد رخشندہ اور ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔ لیکمی اکیڈمی کی ڈائریکٹر رخشندہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے طالبات کے الزامات کو من گھڑت اور جھوٹا قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ’میں بے قصور ہوں اور میرے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبات کی جانب سے انسٹیٹیوٹ میں ملاوٹی پروڈکٹ استعمال کرنے کا الزام من گھڑت ہے اور تبدیلی مذہب کےلئے اکسانے سے متعلق الزام جھوٹ پر مبنی ہے۔ رخشندہ خان نے کہا کہ میں پہلے ہندو تھی اور آئین کے مطابق میں نے مذہب تبدیل کرکے اسلام مذہب کو اپنایا ہے۔ میں تمام مذاہب کا احترام کرتی ہوں‘۔
رخشندہ خان نے بتایا کہ طالبات نے کورس ختم ہونے کے بعد فیس واپس کرنے کا مطالبہ کیا جس سے انکار کرنے کے بعد ان کی جانب سے من گھڑت الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے مراد آباد پولیس اور عدلیہ پر بھروسہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور معاملہ کی شفاف طریقہ سے جانچ کی جائے گی۔