رمضان المبارک میں مسلم نوجوانوں کے چہروں پر جو رونق آتی ہے اس کی ایک وجہ خوبصورت ٹوپیاں بھی ہوتی ہیں، رمضان کے مہینے میں ہر مسلمان کا ناطہ ٹوپی سے جڑ جاتا ہے، اس لیے ٹو پیوں کی مانگ میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوجاتا ہے، اورنگ آباد کے بازار میں آپ کو ہمہ اقسام کی ٹوپیاں مل جائے گی، اس کاروبار سے وابستہ تاجروں کا کہنا ہیکہ افغانی ٹوپی ملیشیائی ٹوپی اور کائی ٹوپی دستیاب ہیں، جن کے قیمت ستّر روپئے سے لیکر پانچ سو روپے تک ہے، اس طرح ساٹھ سے زائد اقسام کی ٹوپیاں بازاروں میں دستیاب ہیں، ان میں ملکی اور غیر ملکی دونوں شامل ہیں، بیرون ممالک کی ٹوپیوں میں ملیشیائی اور افغانی ٹوپی کو خوب پسند کیا جارہا ہے، یہ کاروباری اپنی ٹوپیاں ممبئی دہلی کے علاوہ دیگر شہروں سے منگواتے ہیں۔
اورنگ آباد شہر میں ٹوپی فروش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس شہر میں اورنگزیب عالمگیر رحمت اللہ علیہ بھی ٹوپی سیکر (بن ) کرفروخت کرتے تھے، اور اسی لیے اس شہر میں ٹوپیوں کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:Owaisi Slams PM Modi اویسی نے بھارتیہ فوجیوں کو مارنے والے پاکستانی عسکریت پسندوں پر پی ایم مودی کی خاموشی پر تنقید کی
ٹوپیاں خریدنے والوں کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں ہی یہ لوگ زیادہ تر ٹوپیاں خریدتے ہیں، شہر میں مختلف ٹوپیوں کی دکانوں پر مختلف اقسام کی ٹوپیاں آتی ہیں، لیکن لوگ ٹوپی خریدتے وقت کئی ساری چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ،ٹوپی کو پسند کرتے ہیں اورخریدتے ہیں، کیونکہ رمضان کے مہینے میں لوگ عام دنوں سے زیادہ اور تعداد میں عبادت کرتے ہیں۔