ممبئی: ماہ ربیع الاول کی مبارک مناسبت سے قرآن کریم اور بعثت نبویﷺ کے پیغام ” تکریم انسانیت “ کو عوام الناس میں عام کرنے کے لئے پورے ماہ پر مشتمل اس مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ملک گیر سطح پر یہ مہم 5 ستمبر تا 4 اکتوبر تک منائی جائے گی۔ امیر وحدتِ اسلامی ضیاء الدین صدیقی نے کل ہند مہم کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اس مہم کے زریعے سے ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ اسلام ایک ٹھوس اور مضبوط نظریہ رکھتا ہے، انسان آدم کی اولاد ہے اور اسے اللہ تعالیٰ نے اسے مختلف صلاحیتوں سے نوازا، یہی سے اس کی تکریم کا آغاز ہوتا ہے اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی عطاء کردہ صلاحیتوں کا استعمال انسانیت کی تکریم و بھلائی کے لئے کریں۔ مگر وہ اپنی صلاحیتوں کو غلط و ناجائز کاموں اور اپنے جیسے انسانوں کی تذلیل کرنے میں لگا رہا ہے۔
ہمارے اپنے دیش میں انسانوں کے شرف کو پامال کیا جا رہا ہے۔ نسلوں و رنگ کے بنیاد پر بھید بھاؤ آج بھی جاری ہے۔ یہاں تک کہ یورپ میں بھی کالے و گورے کے فرق کو ملحوظِ رکھا جا رہا ہے۔ اس کے بالمقابل اسلام نے اس کالے گورے کے فرق کو مٹایا۔ حضرت بلالؓ گرچہ رنگ کے کالے تھے مگر اسلام لانے کے بعد آپ ﷺ کے کندھے پر سوار ہو کر خانہ کعبہ کی چھت پر چڑھتے ہیں اور اذان بلند کرتے ہیں۔ آپﷺ نے اپنے آخری خطبے میں بھی انسانی مساوات کی تعلیمات کو اجاگر کیا۔ اسلام میں افضلیت تقویٰ کی بنیاد پر رکھی گئی ہیں۔
پچھلے کچھ مہینوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ انسانیت کس سمت جا رہی ہے ، حالیہ دنوں میں ایکسپریس ٹرین میں ٹفن میں گوشت لے جا رہے ایک ضعیف شخص کو زدوکوب کیا گیا۔ یہاں جھوٹ کو اتنا عام کیا جا رہا ہے کہ سچ پوری طرح چھپ چکا ہے۔ بڑوں کی تکریم کرنا اور بچوں پر شفقت کرنا اسلام کی تعلیم ہے اسے رائج کرنا چاہیے۔ ایک لاکھ اسی ہزار گھروں کو اس ملک میں مسمار کیے گیے ہیں۔ سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ بڑا اہم ہے کہ اگر ملزم مجرم بھی ہے تو اس کے گھر کو بلڈوز نہیں کیا جاسکتا۔ جب کہ ایک واقعہ یہ بھی سامنے آیا کہ ایک ملزم کا مکان منہدم کرنے بلڈوزر پہنچا تو پتہ چلا کہ وہ گھر ہندو کا ہیں تو وہاں بازو میں موجود مسلم کے گھر کو بلڈوز کیا گیا۔
خواتین کی بے حرمتی و عصمت دری کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔ اس ملک میں ہر پندرہ منٹ میں ایک عورت کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ بدلا پور کے واقعے میں معصوم بچیوں کو تک بخشا نہیں گیا ہے۔ اسلام نے بیٹی کی پیدائش اور پرورش پر جنت کی بشارت دی ہے۔ عورت کی عزت و وقار کو پامال کرنے والوں کو سنگسار کرنے کی تعلیمات اسلام نے دی ہے اور آج ملک میں اسلامی سزاؤں کے نفاذ کی بات کی جا رہی ہے۔ سماج میں موجود مزدور طبقہ دبا کچلا جا رہا ہے 22 فیصد لوگ خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اناج کو سڑا کر شراب کے ٹھیکیداروں کو سپلائی کیا جا رہا ہے ۔ ایک طرف اناج کے گودام بھرے ہوئے ہیں اور دوسری طرف ہنگر انڈیکس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمارے ملک میں انسان کا شرف متاثر ہو رہا ہے۔
اگر اس مبارک ماہ کے موقع پر انسانوں کے شرف کو باوقار کرنے کی اسلامی تعلیمات کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے نے کہا کہ اس مہم کے زریعے ہمارا پیغام ہے کہ آج انسان کی اصل عزت و احترام کو بحال کیا جانا چاہیے۔ عورتوں کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ ذلت آمیز ہے ۔ محمد ﷺ کی تعلیمات کو آج جاننا ضروری ہے کہ مزدوروں ، عورتوں اور دبے کچلے لوگوں کی عزت نفس کو کس طرح بلند کریں ۔