ETV Bharat / state

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے دو بنگلہ دیشی طلباء کو نوٹس جاری کیا، 48 گھنٹے میں جواب طلب کیا - AMU NOTICE TO BANGLADESHI STUDENTS

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے بنگلہ دیشی طلباء کو اسٹوڈنٹ کنڈکٹ اینڈ ڈسپلن رولز 1985 کے تحت نوٹس بھیجا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے دو بنگلہ دیشی طلباء کو نوٹس جاری کیا
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے دو بنگلہ دیشی طلباء کو نوٹس جاری کیا (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 13, 2024, 4:51 PM IST

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پراکٹر نے 2 بنگلہ دیشی طلبہ کو نوٹس دے کر ان سے جواب طلب کیا ہے۔ خود یونیورسٹی کے ہندو طلبہ نے طلبہ پر اسکون فرقہ اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا ریمارکس کرنے کا الزام لگایا تھا، اس سلسلے میں پراکٹر کو خط بھی دیا گیا تھا۔

اس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تقریباً 170 غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 36 طالب علم بنگلہ دیش سے ہیں۔ ان میں سے 2 بنگلہ دیشی طلباء اریر الرحمان رفعت اور محمد سمیر الاسلام سوشل میڈیا پر نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں پکڑے گئے ہیں۔ طالبات پر اسکون فرقہ اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر کے دفتر نے دونوں طالب علموں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 48 گھنٹوں میں اس سلسلے میں اپنا جواب دینے کو کہا ہے۔

اے ایم یو کے طلباء اکھل کوشل، ہتیش میوارا، پنیت کمار، پیوش، روہت چوہان اور گورو بالگن نے 10 دسمبر کو پراکٹر کے دفتر میں اس کی شکایت کی تھی۔ ان تمام طلباء نے الزام لگایا تھا کہ اے ایم یو میں زیر تعلیم تین بنگلہ دیشی طلباء نے سوشل میڈیا پر اسکون مندر اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ان طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا جائے۔ اس کے بعد یونیورسٹی نے معاملے کی جانچ کی۔

شکایت کے بعد، دونوں بنگلہ دیشی طالب علموں اریر رحمن رفعت اور محمد سمیر الاسلام کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اریر فی الحال وقار الملک ہال میں رہتے ہیں اور بی اے اکنامکس کے طالب علم ہیں۔ محمد سمیر الاسلام ایم اے انگلش کے طالب علم ہیں۔ وہ سرسید ہال میں رہتے ہیں۔ یونیورسٹی کے پراکٹر آفس نے دونوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 48 گھنٹے کے اندر اپنا موقف پیش کرنے کو کہا ہے۔

اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر کے مشیر سید علی نواز زیدی نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کل شام پراکٹر آفس کے ذریعے دونوں طلبہ کو نوٹس دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ طالب علم سے اگلے 48 گھنٹوں میں جواب طلب کیا جائے گا۔ طلباء کے جوابات کی بنیاد پر طلباء کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پراکٹر نے 2 بنگلہ دیشی طلبہ کو نوٹس دے کر ان سے جواب طلب کیا ہے۔ خود یونیورسٹی کے ہندو طلبہ نے طلبہ پر اسکون فرقہ اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا ریمارکس کرنے کا الزام لگایا تھا، اس سلسلے میں پراکٹر کو خط بھی دیا گیا تھا۔

اس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تقریباً 170 غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 36 طالب علم بنگلہ دیش سے ہیں۔ ان میں سے 2 بنگلہ دیشی طلباء اریر الرحمان رفعت اور محمد سمیر الاسلام سوشل میڈیا پر نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں پکڑے گئے ہیں۔ طالبات پر اسکون فرقہ اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر کے دفتر نے دونوں طالب علموں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 48 گھنٹوں میں اس سلسلے میں اپنا جواب دینے کو کہا ہے۔

اے ایم یو کے طلباء اکھل کوشل، ہتیش میوارا، پنیت کمار، پیوش، روہت چوہان اور گورو بالگن نے 10 دسمبر کو پراکٹر کے دفتر میں اس کی شکایت کی تھی۔ ان تمام طلباء نے الزام لگایا تھا کہ اے ایم یو میں زیر تعلیم تین بنگلہ دیشی طلباء نے سوشل میڈیا پر اسکون مندر اور ہندوستانی خواتین پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ان طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا جائے۔ اس کے بعد یونیورسٹی نے معاملے کی جانچ کی۔

شکایت کے بعد، دونوں بنگلہ دیشی طالب علموں اریر رحمن رفعت اور محمد سمیر الاسلام کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اریر فی الحال وقار الملک ہال میں رہتے ہیں اور بی اے اکنامکس کے طالب علم ہیں۔ محمد سمیر الاسلام ایم اے انگلش کے طالب علم ہیں۔ وہ سرسید ہال میں رہتے ہیں۔ یونیورسٹی کے پراکٹر آفس نے دونوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 48 گھنٹے کے اندر اپنا موقف پیش کرنے کو کہا ہے۔

اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر کے مشیر سید علی نواز زیدی نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کل شام پراکٹر آفس کے ذریعے دونوں طلبہ کو نوٹس دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ طالب علم سے اگلے 48 گھنٹوں میں جواب طلب کیا جائے گا۔ طلباء کے جوابات کی بنیاد پر طلباء کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.