ETV Bharat / state

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یوم علی کی تقریبات کا اہتمام

Ali Day Celebrations in AMU: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کینیڈی آڈیٹوریم میں علی سوسائٹی کے زیر اہتمام حضرت علی کے یوم ولادت کے موقعے پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

Aligarh Muslim University organized Ali Day celebration
Aligarh Muslim University organized Ali Day celebration
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 7, 2024, 12:36 PM IST

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں علی سوسائٹی کے زیر اہتمام حضرت علی کے یوم ولادت کے موقعے پر یوم علی کی تقریبات میں قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اپنے صدارتی کلمات میں حاضرین پر زور دیا کہ وہ حضرت علی کی تعلیمات کو اپنائیں جنہوں نے زندگی بھر علم حاصل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی کو باب العلم یعنی علم کا دروازہ کہا جاتا تھا اور آج کے دور میں علم فتح کی تلوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ حضرت علی کی تعلیمات کو اپنائے اور علم حاصل کرے‘۔
یہ بھی پڑھیں:

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کے معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ


مہمانِ خصوصی، ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے چیف نمائندہ آغا مہدی مہدوی پور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت امن کی تلاش میں ہے۔ اگر انسان کا دل اللہ کی محبت سے لبریز ہو جائے تو اس کے تمام دکھ اور پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں۔ خدا کے ساتھ تعلق قائم کرنے سے درد اور پریشانیاں کم ہوتی ہیں۔ مہمان اعزازی شارب علی، چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، بھنگا، شراوستی نے کہا کہ اسلام علم کی شمع جلانے کا پیغام دیتا ہے، اور امام علی نے فرمایا کہ دنیا کی روشنی دوسروں کے ساتھ علم بانٹنے سے آتی ہے۔ دوسرے مہمان اعزازی پروفیسر عباس رضا نیر، صدر شعبۂ اردو، لکھنؤ یونیورسٹی نے اپنے مخصوص انداز میں امام علی کے مختلف جہات پر روشنی ڈالی۔ مولانا سید ضرغام حیدر رضوی نے حضرت علیؓ کی علمی شخصیت کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے حصول علم کے فوائد کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا کہ دولت، طاقت اور عزت ہر کسی کو حاصل نہیں ہوتی، لیکن علم میں دولت، طاقت اور عزت شامل ہوتی ہے، جسے کوئی بھی اپنی مرضی سے حاصل کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ امام علی کی زندگی صرف ایک مخصوص کمیونٹی یا فرقہ کے لیے مثال نہیں ہے بلکہ انسانیت کی بہتری کے لیے کام کرنے والے سبھی لوگوں کے لیے ایک نمونہ ہے۔ ذیشان علی اعظمی نے کہا کہ جب انسان اپنی جڑوں سے جڑا رہتا ہے تو ترقی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔ سید سلیم حیدر نقوی نے سبھی پر زور دیا کہ وہ حضرت علی کی مثالی زندگی کو اپنائیں اور دنیا و آخرت کی کامیابیاں حاصل کریں۔

یوم علی کی مناسبت سے منعقد کیے گئے مضمون نویسی کے مقابلہ میں پہلا انعام سکینہ نے حاصل کیا جب کہ دوسرا اور تیسرا انعام بالترتیب سبط صغریٰ اور رمشا فاطمہ کو دیا گیا۔ تقریری مقابلے میں بصرہ حسن نے پہلا انعام حاصل کیا جب کہ فضا حسین اور اریشہ ملک نے بالترتیب دوسرا اور تیسرا انعام حاصل کیا۔ پوسٹر سازی کے مقابلے میں پہلا انعام آسیہ معصوم نے جب کہ دوسرا انعام وارثہ خالد اور نمرہ خانم نے مشترکہ طور پر حاصل کیا۔ تیسرا انعام مشترکہ طور سے مدحت رئیس اور سیدہ آل زہرہ احسن نے حاصل کیا جب کہ صمصام احمد کو حوصلہ افزائی انعام دیا گیا۔

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں علی سوسائٹی کے زیر اہتمام حضرت علی کے یوم ولادت کے موقعے پر یوم علی کی تقریبات میں قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اپنے صدارتی کلمات میں حاضرین پر زور دیا کہ وہ حضرت علی کی تعلیمات کو اپنائیں جنہوں نے زندگی بھر علم حاصل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی کو باب العلم یعنی علم کا دروازہ کہا جاتا تھا اور آج کے دور میں علم فتح کی تلوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ حضرت علی کی تعلیمات کو اپنائے اور علم حاصل کرے‘۔
یہ بھی پڑھیں:

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کے معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ


مہمانِ خصوصی، ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے چیف نمائندہ آغا مہدی مہدوی پور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت امن کی تلاش میں ہے۔ اگر انسان کا دل اللہ کی محبت سے لبریز ہو جائے تو اس کے تمام دکھ اور پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں۔ خدا کے ساتھ تعلق قائم کرنے سے درد اور پریشانیاں کم ہوتی ہیں۔ مہمان اعزازی شارب علی، چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، بھنگا، شراوستی نے کہا کہ اسلام علم کی شمع جلانے کا پیغام دیتا ہے، اور امام علی نے فرمایا کہ دنیا کی روشنی دوسروں کے ساتھ علم بانٹنے سے آتی ہے۔ دوسرے مہمان اعزازی پروفیسر عباس رضا نیر، صدر شعبۂ اردو، لکھنؤ یونیورسٹی نے اپنے مخصوص انداز میں امام علی کے مختلف جہات پر روشنی ڈالی۔ مولانا سید ضرغام حیدر رضوی نے حضرت علیؓ کی علمی شخصیت کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے حصول علم کے فوائد کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا کہ دولت، طاقت اور عزت ہر کسی کو حاصل نہیں ہوتی، لیکن علم میں دولت، طاقت اور عزت شامل ہوتی ہے، جسے کوئی بھی اپنی مرضی سے حاصل کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ امام علی کی زندگی صرف ایک مخصوص کمیونٹی یا فرقہ کے لیے مثال نہیں ہے بلکہ انسانیت کی بہتری کے لیے کام کرنے والے سبھی لوگوں کے لیے ایک نمونہ ہے۔ ذیشان علی اعظمی نے کہا کہ جب انسان اپنی جڑوں سے جڑا رہتا ہے تو ترقی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔ سید سلیم حیدر نقوی نے سبھی پر زور دیا کہ وہ حضرت علی کی مثالی زندگی کو اپنائیں اور دنیا و آخرت کی کامیابیاں حاصل کریں۔

یوم علی کی مناسبت سے منعقد کیے گئے مضمون نویسی کے مقابلہ میں پہلا انعام سکینہ نے حاصل کیا جب کہ دوسرا اور تیسرا انعام بالترتیب سبط صغریٰ اور رمشا فاطمہ کو دیا گیا۔ تقریری مقابلے میں بصرہ حسن نے پہلا انعام حاصل کیا جب کہ فضا حسین اور اریشہ ملک نے بالترتیب دوسرا اور تیسرا انعام حاصل کیا۔ پوسٹر سازی کے مقابلے میں پہلا انعام آسیہ معصوم نے جب کہ دوسرا انعام وارثہ خالد اور نمرہ خانم نے مشترکہ طور پر حاصل کیا۔ تیسرا انعام مشترکہ طور سے مدحت رئیس اور سیدہ آل زہرہ احسن نے حاصل کیا جب کہ صمصام احمد کو حوصلہ افزائی انعام دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.