اجمیر:عالمی شہرت یافتہ زیارت گاہ صوفی حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمت اللہ علیہ کی بارگاہ میں سن 2007 میں بم دھماکہ ہوا تھا اور اسی کے بعد درگاہ مجاورین اور پولیس کے درمیان نوک جھوک ہوئی, جس میں پولیس نے تقریبا 200 لوگوں پر پولیس اسٹاف پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ خصوصی طور پر اس مارکیٹ کے معاملے میں پولیس نے کچھ لوگوں کو نامزد کیا۔ لیکن اخرکار 17 سال کے بعد عدالت نے ملزمان کے حق میں انصاف کرتے ہوئے پولیس کے جھوٹے الزامات سے درگاہ کے مجاورین کو بری کر دیا گیا۔
ابو طالب چشتی اور ان کے ساتھیوں پر 17 سال تک مقدمہ چلا , اخرکار خدامیں خواجہ کی جماعت سے ایڈوکیٹ سید مظاہر حسین چشتی نے عدالت میں کیس لڑا اور کامیابی حاصل کی, جھوٹے کیس سے بری کرانے والے وکیل سید مظاہر حسین چشتی کا درگاہ شریف اجمیر میں استقبال کیا گیا اور مقامی لوگوں نے ان کی گل پوشی کر کے عزت افزائی کی۔
یہ بھی پڑھیں:اجمیر شریف کی درگاہ پر سعودی عرب میں جاں بحق حجاج کرام کے لئے دعاوں کا اہتمام
جس میں درگاہ خادم پیر سید نفیس میاں چشتی, قاضی منور علی, اجمیر درگاہ عباسی سماج کی جماعت کے صدر عبدالجبار عباسی, شیخ زادہ وسیم چشتی, عثمان گھڑیالی , سید نجو چشتی, فرحت صدیق, عبدالحمید عرف انا سمیت سبھی نے سید مظاہر حسین چشتی کی گل پوشی کی اور انہیں مٹھائی کھلائی