احمدآباد:آل مجلس اتحاد المسلمین گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ18 جنوری کو گجرات کے شہر وڈودرا میں موجود ہرنی جھیل میں کشتی پلٹ جانے کی وجہ سے 15 معصوم بچے اور دو اساتذہ کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد ہم نے وڈودرا شہر کا دورہ کیا تھا اور متاثرین سے بھی ملاقات کی اور ان کے حالات کو جاننے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہاکہ اور کس وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اس کے بارے میں بھی تفصیل حاصل کی۔ شہر کا یہ معاملہ کافی افسوسناک ہے اور آلانڈیا مجلس اتحاد مسلمین اس سانحے کی مذمت کرتی ہے لائیو جیکٹ ہونے کی وجہ سے اتنی تعداد میں بچے ہلاک ہوئے ہم ان وینڈروں کو سخت سے سخت سزا دینی کا مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں کی وجہ سے یہ حادثہ کرتا تھا۔
اس طرح کے معاملے یہ پہلی بار نہیں ہے، یہ ایک لمبی فہرست ہے۔
1) ٹکشیلا حادثہ سورت - 22 بچوں کی موت
2) موربی پل سانحہ - 55 بچوں سمیت 135 ہلاک
3) رنگولا حادثہ سانحہ – 36 اموات
4) مختلف ریکٹس - تقریباً 100 اموات
5) کانکریا جھولہ حادثہ - 2 بچے ہلاک
6) بھروچ کے اسپتال میں آگ - 18 اموات
7) شیریا اسپتال میں آتشزدگی کا واقعہ – 8 اموات
8) ادے ہسپتال میں آتشزدگی کا واقعہ – 6 اموات
9) احمد آباد-سورت راجکوٹ بی آر ٹی ایس حادثہ - 70 سے زیادہ ہلاک
10) آوارہ کتے اور مویشی - 100 سے زیادہ اموات
11) وڈودرا حادثہ - 15 بچے ہلاک
تاہم خواتین اور بچوں کی عصمت دری اور قتل کے اصل اعدادوشمار چونکا دینے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایک ہی دن میں دو قتل، لوگوں میں دہشت کا ماحول
ان کا مزید کہنا ہے بی جے پی کے تحت چلنے والی ٹھیکہ دار حکومت روزمرہ کے لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے، بڑودہ میونسپل کارپوریشن میں ٹاؤن پلاننگ کے بابو گوپال شاہ کے بھائی نے تالاب کا ٹھیکہ پریش شاہ کو دیا۔اس نے ایک لاری لگانے والے کو یہ دے دیا۔ اور اس سانحے میں 2 اساتذہ سمیت 15 بچے جاں بحق ہوئے۔