مراد آباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی کے ریاستی صدر شوکت علی نے پارٹی کا ایک وفد مولانا محمد اکرم کے اہل خانہ کے پاس بھیجا۔ وفد نے ان سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ اس دوران مجلس کے وفد نے تین مساجد کے اماموں کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے میٹروپولیٹن صدر ایڈوکیٹ باقی راشد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ، مرادآباد اور شاملی اضلاع میں مساجد کے اماموں کو قتل کیا گیا، لیکن آج تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انھوں نے قاتلوں کو جلد از جلد بے نقاب کرکے جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
مجلس اتحاد المسلمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقتول ائمہ حضرات کے اہل خانہ کو فی کس 50 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے اور خاندان کے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے۔ ایم آئی ایم کے میٹروپولیٹن صدر نے کہا کہ حکومت کسی کی مدد نہیں کرے گی۔ ہاں، لیکن مساجد کے اماموں کے قتل کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، مساجد کے اماموں کے اہل خانہ کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ، حال ہی میں اترپردیش کے گاؤں مرادآباد میں امام محمد اکرم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جس کا پولیس نے ابھی تک کوئی انکشاف نہیں کیا ہے، ہم پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ ضلعی انتظامیہ مالی امداد کی صورت میں ان کے اہل خانہ کی مدد کرے۔
ایڈوکیٹ باقی راشد نے کہا کہ، حکومت چاہے کسی کی بھی ہو، مسلمانوں کو ہمیشہ ہراساں کیا گیا، بے گناہوں کو قتل کیا گیا، حکومت مساجد کے ائمہ کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: