اورنگ آباد:مہاراشٹر کے اورنگ آباد پارلمانی حلقے کے مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار سید امتیاز جلیل نے بھی یہاں کے گوداوری اسکول میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ پہنچ کر ووٹ ڈالا ۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سید امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ ملک میں ایک جماعت ہی نہیں اقتدار میں رہنی چاہیے بلکہ الگ الگ سیاسی جماعتیں انی چاہیے۔
امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ ملک میں کئی سارے مدوں پر سیاست کی جا رہی ہے لیکن عام لوگوں کی طرف حکومت توجہ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے عام لوگ اج پریشان ہیں ملک میں مہنگائی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اورنگ آباد میں پانی کی پریشانی کو حل کرنا چاہیے،کیونکہ اورنگ آباد میں اٹھ سے دس دن میں ایک بار پینے کا پانی اتا ہے۔اس مرتبہ مراٹواڑہ کے سب سے بڑے پانی کے جیکواڈی ڈیم میں بھی سات فیصد پانی بچا ہے۔اس وقت مہاراشٹر میں مہا وکاس اگاڑی کی حکومت تھی تو اس وقت بی جے پی کے لیڈر دیوندر فرنوس نے اورنگ آباد میں آکر پانی کے لیے احتجاج کیا تھا۔
امتیاز جلیل نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا ووٹ ضرور دے، اور صرف مذہب کی بنیاد پہ نہیں بلکہ کام کی بنیاد پر ووٹ دے کیونکہ تینوں ہی امیدوار کا سیاسی سفر رہا ہے۔ اس بار جو بی جے پی خواب دیکھ رہی ہے کہ وہ 400 سے زیادہ سیٹ پر جیت حاصل کریں گی وہ صرف ایک سپنا ہی ہے۔
رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی اہلیہ رومی فاطمہ نے کہا کہ ووٹ ڈال کر بہت اچھا لگا کیونکہ امتیاز جلیل نے شہر میں ترقیاتی کام کیے ہیں اور لوگوں کی دعائیں ہیں، اسی لیے امتیاز جلیل دوبار انتخابات میں جیت حاصل کریں گے۔ساتھی ان کا کہنا ہے کہ ایم پی امتیاز جلیل کے ساتھ عام لوگوں کی دعائیں ہیں اور دعاؤں سے تقدیر بھی بدل جاتی ہے۔
امتیاز جلیل کے فرزند حمزہ احمد کا کہنا ہے کہ ان کا فرسٹ ٹائم ووٹ تھا اور انہوں نے ترقیاتی کاموں کو لے کر ہی ووٹ کیا ہے، کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے لمبے وقت سے امتیاز جلیل کے لیے ضلع بھر میں دورے کر رہے تھے اور انہوں نے گاؤں میں جا کر لوگوں سے ملاقات کی اور انہیں امید ہے کہ ایم پی امتیاز جلیل ہی بنیں گے۔