احمدآباد: ریاست گجرات کے احمدآباد کے رکھیال میں واقع ٹرسٹ کی نجی زمین پر زیرتعمیر مدنی مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بلڈوزر کارروائی کی گئی۔کارپوریشن کی اس کارروائی کی وجہ سے مقامی مسلمانوں میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
اس سلسلے میں مدنی مسجد کے امام صاحب مولانا ایوب نے کہا کہ یہاں 100 قدیم مسجد تھی۔ یہاں پر سفل والے کی بلڈنگ بننے کے بعد سائڈ میں مسجد بنانے کی جگہ دی گئی تھی ۔آہستہ آہستہ آبادی بڑھنے لگی اور روڈ پر لوگوں کو نماز پڑھنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے اس مسجد کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا۔ ایک منزل تعمیر کی۔ یہ ہماری دستاویز والی زمین ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے بی یو پرمیشن مانگی میں ضابطہ اخلاق ہونے کی وجہ سے پرمیشن نہیں دی گئی۔ دن پہلے ہمیں نوٹس ملا کہ آپ اپنی طرف سے اس مسجد کو توڑ دو ۔ لیکن ہم نے نہیں توڑا جس کی وجہ سے آج کارپوریشن نے اس مسجد پربلڈوزر چلا دیا ۔ یہ ہمارے کارپوریشن کے لئے بڑے افسوس اور شرم کی بات ہے۔
وہیں اس علاقے کے جمعت علما ہند کے ذمہ دار مولانا محبوب الرحمن قاسمی نے کہا کہ مندر ہو یا مسجد یہ عقیدت کی جگہ ہے یہاں لوگ عبادت کرتے ہیں اسے توڑنا نہیں چاہئے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، مکینوں میں خوف، چار مساجد اور ایک مدرسہ بھی زد میں
وہیں اپوزیشن لیڈر شہزاد خان پٹھان نے کہا کہ احمد آباد شہر میں بہت سے ایسے کروڑ پتی ہیں جن کی عمارتیں یا دفاتر غیر قانونی ہیں اور جہاں کارپوریشن کے کسی افسر میں ان کی غیر قانونی جائیدادوں کو گرانے کی ہمت نہیں ہے۔دوسری طرف مسجد میں ہزاروں لوگ نماز پڑھتے ہیں،اسے منہدم کر دی گئی ہے۔ فی الحال ہم نے بات چیت کر اس کی مہندم کاروائی پر روک لگائی ہے۔