اترپردیش کے شہر الہ آباد میں ایک شادی شدہ خاتون کی موت کے بعد میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ اس دوران ماں باپ نے سسرال کے گھر کو آگ لگا دی۔ جس میں ساس اور سسر ہلاک ہو گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور آگ کے شعلوں میں گھرے گھر سے پانچ افراد کو زندہ نکال لیا۔لیکن جب پولیس آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد اندر پہنچی تو انہیں خاتون کی ساس اور سسر کی جلی ہوئی لاشیں ملیں۔
پولیس اب والدین کے اہل خانہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی میں مصروف ہے۔ اس سے پہلے سسرال والوں پر جہیز کے لیے قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔
معلومات کے مطابق دھومان گنج علاقے کی رہنے والی انشیکا کی شادی گزشتہ سال فروری کے مہینے میں پریاگ راج کے متھی گنج تھانہ علاقے کی رہنے والے انشو کیشروانی سے ہوئی تھی۔ پیر کی رات انشو کے گھر والوں نے ان کی بیوی انشیکا کے گھر والوں کو فون کیا اور بتایا کہ وہ سہ پہر 3 بجے سے کمرے کا دروازہ بند کر لی ہے اور کھول نہیں رہی ہے۔
جس کے بعد والدین بیٹی انشیکا کے مٹھی گنج میں سسرال پہنچے۔ جب تک کمرے کا دروازہ ٹوٹا ہوا پایا گیا، انشیکا نے خودکشی کر لی تھی۔ جس کے بعد والدین نے جہیز کے لیے بیٹی کو قتل کرنے کا الزام لگا کر ہنگامہ شروع کردیا۔ دونوں طرف سے لڑائی شروع ہو گئی۔ الزام ہے کہ ہنگامہ آرائی کے دوران انشیکا کے گھر والوں نے اس کے سسرال کے گھر کو آگ لگا دی اور دروازہ باہر سے بند کر دیا۔
مٹھی گنج کے ساتیچورہ علاقے میں ایک مکان میں آتشزدگی کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ تب تک پورا گھر شعلوں کی لپیٹ میں تھا۔ انشیکا کے شوہر انشو کے گھر میں نچلی منزل پر فرنیچر کی دکان اور گودام تھا جس کی وجہ سے آگ کے شعلے اوپری منزل تک پہنچ گئے۔پولیس کی ٹیم اور فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر گھر میں پھنسے 5 افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ لیکن، انشیکا کی ساس شوبھا دیوی اور سسر راجندر کیشروانی نہیں ملے۔
مزید پڑھیں: بنگلورو میں اذان کے دوران دکاندار پر حملے کے لئے کانگریس حکومت ذمہ دار، بی جے پی
لیکن، آگ پر قابو پانے کے بعد جب پولیس رات 3 بجے کے قریب گھر میں داخل ہوئی تو وہاں سے دونوں کی جلی ہوئی لاشیں دستیاب ہوئی۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے لڑکی کی طرف سے کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔