مرشدآباد: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے ممتا بنرجی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے ادھیر چودھری کو عملی طور پر پارٹی چھوڑنے کا مشورہ دیا۔ لیکن بہرام پور لوک سبھا کے رکن پارلیمان نے پارٹی کے اس سخت موقف کے سامنے بھی سر نہیں جھکایا۔
ادھیر چودھری نے ملکارجن کھڑگے کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ان لوگوں کی خاطر ایسا نہیں کریں گے جو انہیں اور ان کی پارٹی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری لیے یہ لڑائی اخلاقی ہے۔ ہم بدعنوانی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
بہرامپور میں ادھیر رنجن چودھری نے پریس کانفرنس میں کہاکہ میری مخالفت اخلاقی مخالفت ہے۔ کوئی مجھے مارے گا اور میں اس کے لیے کروں گا اور اس کی حمایت کروں گا؟ ایسا بالکل نہیں ہو سکتاہے۔ میری مخالفت میں کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے۔ مغربی بنگال میں کانگریس کو بچانے کے لئے میں لڑ رہاہوں۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی میں انڈیا اتحاد کی پریس کانفرنس، اقتدار میں آنے کا کیا دعویٰ
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں کانگریس کو ختم کرنے والوں کی حمایت نہیں کرسکتا ہوں۔میں کانگریس کا ایک عام کارکن ہوں اور اپنی پارٹی کو کسی کے ہاتھوں برباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا ہوں۔انہوں نے اس معاملے پر ممتا بنرجی کی سیاسی حکمت عملی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول سپریمو نے ریاست میں اقتدار میں آنے کے لیے جنگل محل میں ماؤسٹوں کا استعمال کیا۔