مرشدآباد: کانگریس کی اعلیٰ قیادت پارلیمنٹ میں ممتا بنرجی کے ساتھ اپوزیشن بنچوں کو متحد رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ معاملہ لوک سبھا کے اسپیکر کے انتخاب کے دوران مزید واضح ہو گیا۔ اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن کے امیدوار کے انتخاب کے سلسلے میں ترنمول کے ساتھ کوئی بات چیت نہ ہونے کے الزامات کے بعد دہلی کانگریس کے رہنماؤں کو میٹنگ سے واک آؤٹ کرتے دیکھا گیا۔
لیکن ریاستی کانگریس صدر ادھیرنجن چودھری نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ مرکزی قیادت کے راستے پر نہیں چلیں گے۔ جیسا کہ انہوں نے پچھلی دہائی میں متعدد معاملات پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر تنقید کی ہے، آج بہرام پور کے سابق رکن پارلیمان ایک بار پھر ممتا کے خلاف جارحانہ رخ اختیار کیا۔ انہوں نے ہاکر کے خلاف کارروائی پر ممتا بنرجی پر سخت نکتہ چینی کی۔
ادھیر رنجن چودھری چودھری نے کہاکہ ہاکروں کے خلاف کلارروائی سے قبل ریاستی حکومت کو ان سے پہلے بات چیت کرنی چاہئے تھی ۔حکومت کو اس سلسلے میں اپنے منصوبوں سے ہاکروں کو آگاہ کرنا چاہئے تھے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہو۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاستی حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کانگریس ہائی کمان کے انتباہ کے باوجود ادھیر رنجن چودھری کے ممتا مخالف بیان بازی جاری
کانگریس کے رہنما نے سوال کیا ہے کہ غیر قانونی تجاوزات کے نام پر کارروائی کے بعد ہاکر کہاں جائیں گے۔کیسے کمائیں گے کھائیں گے۔ آبادکاری کی جگہ طے کرنے کے بعد انہیں بے دخل کیا جاتا ۔وزیراعلیٰ کو معلوم نہیں ہےکہ ریاست میں کتنے ہاکر اور غیرمقیم مزدور ہیں۔ہم نے بہت سے ہاکروں کو بہرام پور، کاندی، لال باغ میں جگہ دی ہے لیکن اب وہ مشکل میں ہیں۔