بہرامپور: مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر اور سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری کو 25 برسوں میں پہلی مرتبہ بہرامپور پارلیمانی حلقہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست سے وہ دلبرداشتہ ہیں لیکن ان کا حوصلہ پست نہیں ہوا ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ دنیا میں جتنے بڑے رہنما ہیں انہیں ایک نہ ایک دن شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اندرا گاندھی کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ زندگی میں ہار جیت لگی رہتی ہے۔ اس سے دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن نے کہا کہ میرے خیال سے بہرامپور کے لوگوں کی حمایت نہیں ملی۔ لوگوں نے مجھے دعا نہیں دی۔ سیاسیت میں عام لوگوں کی حمایت ہی سب سے بڑی چیز ہوتی ہے۔ انہوں نے یوسف پٹھان کا انتخاب کیا۔ یہ اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ یوسف پٹھان کو ان کی جیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ان کے لئے نیک خواہشات بھی کرتے ہیں۔ وہ مستقبل میں برامپور کے لوگوں کی ترقی کے لئے کام کرے۔اس سے زیادہ میں اور کیا کہہ سکتا ہوں۔
ابھیشیک بنرجی کی سات لاکھوں ووٹوں کی جیت پر انہوں نے کہاکہ وہ ایک عام آدمی کی حیثیت سے اتنا ضرور کہنا چاہوں گا کہ حیرت کی بات ہے۔اس سے زیادہ اس سلسلے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیاست کی پچ پر بھی یوسف پٹھان نے بازی ماری، بنگال کی سیاست میں نئی تاریخ رقم کر دی
الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ادھیر چودھری یوسف پٹھان سے 85 ہزار 63 ووٹوں سے ہار گئے۔ یوسف پٹھان کو 5 لاکھ 23 ہزار 586 ووٹ ملے۔ دوسری جانب ادھیر چودھری کو 4 لاکھ 38 ہزار 523 ووٹ ملے۔