منگلورو (کرناٹک): ریاست کرناٹک کے منگلورو کے ٹھوکوٹو میں واقع یونٹی میدان میں ڈی وائی ایف آئی کی 12 ویں ریاستی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے سیاسی رہنما ملک کی آزادی کے لئے بھوک ہڑتال کرتے تھے لیکن حالات بدل گئے ہیں۔ موجودہ دور کے رہنما مندر کے افتتاح کے لیے بیان بازی کرتے ہیں۔
اداکار پرکاش راج نے کہا کہ ایک آدمی ایک دن میں پانچ مرتبہ لباس بدلتا ہے۔اس سے وعدوں پر کھرا اترنے کی امید کیسے کر سکتے ہیں۔لوگوں کو اب بہت کچھ سوچ سمجھ کر بولنے کی ضرورت ہے۔آج ایک اسٹیشن ماسٹر سے زیادہ سیاسی رہنما اسٹیشن پر جھنڈا لہراتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بطور ایک اداکار بولنا میری ذمہ داری ہے، جب مسائل ہوں تو مجھے آکر کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ جسم پر لگنے والی چوٹ خاموش رہنے سے بھی ٹھیک ہو سکتی ہے۔ لیکن ملک کو لگنے والی چوٹ پر ہم خاموش کیسے رہ سکتے ہیں۔ ایک فنکار کے خاموش رہنے کا مطلب یہ ایسا ہے جیسے پورا معاشرہ خاموش ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دوارکا میں وزیراعظم مودی نے بحیرہ عرب میں غوطہ لگایا اور پوجا کی
پرکاش راج کے مطابق ملک میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے جو رام مندر، مسجد، ہندو ازم وغیرہ کی بات کرتاہے۔ملک میں ایک عجیب سیاست کا بول بالا ہے۔اس سیاست کی بنیاد پر عام لوگوں کی ترقی مشکل ہے۔ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے۔بے روزگار نوجوان پارلیمنٹ داخل ہوجاتے ہیں۔کسان سڑکوں پر ہیں۔آخر کیوں؟،لوگوں کو سوال کرنا چاہئے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے اور کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔