اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر کی مشہور و معروف ملی تنظیم کل جماعتی وفاقی مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے زنجیری مظاہرہ کیا گیا تاکہ ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل جو دل سوز واقعات پیش آرہے ہیں ان کے خلاف حکومت سخت سے سخت کارروائی کرے۔ اس معاملے میں تنظیم کے کارگزار صدر ضیاء بھائی نے بتایا کہ چند دنوں قبل کمشنر کو میمورنڈم دے کر حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ نتیش رانے اور رام گری مہاراج کو گرفتار کیا جائے اور لا اینڈ آرڈر کو خراب ہونے سے بچایا جائے اور اس کے لیے آٹھ دنوں کا وقت دیا گیا تھا جو کہ اب مکمل ہوچکا ہے۔ اس لیے تنظیم نے فیصلہ کیا کہ اب جمہوری طور پر دوسرا راستہ اختیار کیا گیا کہ اب ان کے مطالبے پر جب تک عمل نہیں کیا جائے گا تب تک زنجیری ہڑتال جاری رہے گی۔
نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور توہین رسالت کے خلاف قانون بنایا جائے (ETV Bharat Urdu) انھوں نے مزید کہا کہ بلاسمیفی ایکٹ یعنی کہ اہانت رسولﷺ کے خلاف ایک بل اسمبلی میں پاس کرکے اسے نافذ کیا جائے۔ اسی کے ساتھ ساتھ وقف ترمیمی بل کو واپس لیا جائے اور جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے جو عوامی رائے مانگی تھی اس کا احترام کیا جائے اسی کے ساتھ ہی حکومت اپنی دادا گری بند کرے۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ پرانے شہروں کے جو نام بدلے جارہے ہیں ان کے نام نہ بدل کر یہ نام نئے شہروں کے رکھے جائیں۔
نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور توہین رسالت کے خلاف قانون بنایا جائے (ETV Bharat Urdu) نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور توہین رسالت کے خلاف قانون بنایا جائے (ETV Bharat Urdu) ضیا احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ احتجاج آئین و دستور کی حد میں رہتے ہوئے کیا جارہا ہے اور اس کے تحت حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ ریاست میں لأ اینڈ آرڈر کو برقرار رکھا جائے۔ مسلمانوں کے ساتھ دوہرا رویہ برتنے کے معاملے پر بی جے پی پر انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ جانتی ہے کہ آئندہ انتخابات میں ان کی جیت ممکن نہیں ہے اس لیے وہ ان لوگوں پر جبر و ظلم سے کام لے رہی ہے جن کی وجہ سے ان کی شکست ہوئی ہے۔
نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور توہین رسالت کے خلاف قانون بنایا جائے (ETV Bharat Urdu) یہ بھی پڑھیں:
صوفی خانقاہ ایسوسی ایشن نے گستاخ رسولﷺ پر کارروائی کرنے کی مانگ کی - Protest against Ramgiri
مولانا سلمان ازہری کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک شعر کی بنیاد پر گجرات حکومت کی گرفتار کرکے لے گئی اور آج تک انھیں رہا نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف گستاخ رسول رام گری مہاراج کے خلاف اتنی ایف آئی آر درج ہوئی ہے لیکن اس کے خلاف کوئی ایکشن ابھی تک نہیں لیا گیا ہے۔ یہیں دیکھا جاسکتا ہے ایک دونوں کے لیے قانون کا دوہرا معیار برتا جارہا ہے اور مذہب کی بنیاد پر تفریق کی جارہی ہے۔