ممبئی: سماجوادی پارٹی کا مہاراشٹر میں سیاسی قدم جمانے کے لیے آج سے مشن مہاراشٹر کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس مشن کےلئے اتر پردیش کے اراکین پارلیمنٹ کی آج ممبئی میں آمد ہوچکی ہے، ان میں مظفر نگر کے رکن پارلیمنٹ ہریندر ملک اور ایودھیا کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے ان دونوں اراکین پارلیمنٹ سے خصوصی بات چیت کی۔ اپنی بات چیت میں اودھیش پرساد نے کہاکہ ایودھیا میں ہماری فتح کے بعد بی جے پی کی نفرت کی سیاست پوری طرح سے ختم ہوگئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ عوام نے جمہوریت کا پورا پورا فائدہ اٹھایا، عوام نے اپنے جمہوری حق کا استعمال کیا۔ بی جے پی نے یہاں سے جیتنے کےلئے ہر ممکن کوشش کی اور رام کے نام پر بھی ووٹ مانگے گئے لیکن عوام نے انہیں مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر اکھلیش یادو کو میری جیت کا پورا بھروسہ تھا۔ اُنہوں نے چھ ماہ قبل ہی میری جیت کی پیش قیاسی کردی تھی۔ جس کے بعد مجھے بھی اپنی جیت کا پورا بھروسہ تھا اور میں کامیاب ہوگیا۔
اودھیش پرساد نے کہا کہ ایودھیا کے ہندوؤں کو نشانہ بنانا اور انہیں غدار کہنا جمہوریت کو گالی دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے عوام نے اپنے حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کو جتایا ہے۔
مظفر نگر کے رکن پارلیمنٹ ہریندر ملک نے کہا کی عوام بی جے پی سے تنگ آ چکی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو کئی حلقوں پر شکست ہوئی۔ لوگوں نے اکھلیش یادو کو پسند کیا ہے۔ انہوں نے کاوڑیا یاترا کے دروان دوکانوں اور مکانات پر مالک اور ملازمین کے نام تحریر کرنے کے حکم کو عوام کے بیچ نفرت پیدا کرنے سے تعبیر کیا۔