ممبئی: ممبئی کی سیشن کورٹ میں گینگسٹر ابوسالم کی جیل منتقلی کو لیکر داخل کی گئی درخواست پر سماعت کے بعد کورٹ نے عرضی کو خارج کردیا۔ تلوجه جیل میں قید گینگسٹر ابو سالم کی کو جیل منتقلی کی عرضی ممبئی سیشن کورٹ میں موجود خصوصی کورٹ نے خارج کر دی ہے سالم نے خود کو دوسرے جیل میں محفوظ نہ ہونے کی بات کہ کر کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں اس نے اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اسے اس جیل سے کہیں اور منتقل نہ کیا جائے۔۔۔اس بات کو لیکر آج ممبئی سیشن کورٹ میں سنوائی تھی۔
ابو سالم کی وکیل الیشا پاریکھ نے کورٹ میں گے عرضی داخل کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا تھا کہ تلوجہ جیل میں قید ابو سالم کو جیل حکام جیل مرمت کرنے کے سبب دوسری جیل میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جسکی وجہ سے ابو سالم دوسری جیل میں خود کی جان کا خطرہ بتاتے ہوئی یہ مطالبہ کیا تھا کہ اُسے تلوجہ جیل سے کسی دوسری جیل میں منتقل کیا گیا تو اُسے جان سے مر دیا جائیگا۔ سالم کی وکیل الیشا پاریکھ نے اس عرضی میں اس بات کا ذکر کیا تھا کہ گینگسٹر مصطفیٰ ڈوسا کا انتقال ہو گیا ہے لیکن اُسکی گینگ کے دوسرے کارکنان مہاراشٹر کی متعد جیلوں میں قید ہیں جو اُسے کبھی بھی جانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
سالم پر اس سے قبل جیل میں کئی حملے ہو چکے ہیں جسکو لیکر جیل حکام کے خلاف حکومت نے کارروائی کی تھے اور کی افسران کو معطل کیا تھا حالانکہ طویل عرصے سے سالم ممبئی سے متصل نوی ممبئی کی تلوجہ جیل میں قید ہے۔۔۔ابو سالم 1993 کے ممبئی بم دھماکوں اور دیگر مقدمات کے جرم میں ممبئی کی تلوجا جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ اسے 2005 میں پرتگال سے ہندوستان کے حوالے کیا گیا تھا اور تب سے وہ اس جیل میں ہے۔