ممبئی:ممبئی کے میرا روڈ ،پنویل ،اندھیری جیسی جگہوں پر ہونے والے تصادم میں گزشتہ 36 گھنٹوں میں تشدد کے تین معاملے درج کئے گئے ہے۔ پران پرتیشٹھا کے جشن کے دوران پنویل میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ پنویل میں 2 دن تک ہنگامہ جاری رہا جس میں دونوں طرف سے شدید پتھراؤ کیا گیا۔ تشدد کے معاملے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ملزمین کے خلاف بلڈوزر کارروائی کی جائے گی۔ پولیس تشدد کے تین واقعات میں اب تک تقریباً 80 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔اور حیرانی اس بات کو اس کارروائی کی زد میں اقلیتی طبقے کے لوگ آئے ۔
ممبئی کے میرا روڈ علاقے میں دو فرقے میں ہونے والے تصادم کے بعد مسلمانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ابتک 13 لوگوں کی گرفتاری ہو چکی جبکہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے آپ کو بتا دیں کی مہارشٹر میں حالیہ کئی فرقہ وارانہ فساد برپا ہوئے لیکن حیرانی اس بات کی کہ ایف آئی آر صرف اقلیتی طبقے کے لوگوں کے خلاف ہی درج کی گئی۔
مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں 29 مارچ 2023 کی آدھی رات کو دو گروپوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ یہ جھگڑا دھیرے دھیرے جھگڑے اور پھر پتھراؤ میں بدل گیا۔ آخر میں لوگوں نے جلاؤ گھیراؤ بھی کیا۔29 مارچ کی آدھی رات کو کچھ نوجوان رام نومی کی تیاری کے لیے جمع ہوئے تھے، انہوں نے پٹاخے پھوڑے اور مذہبی نعرے لگائے۔اس وقت نوجوانوں کا ایک اور گروپ آیا اور وہ بھی نعرہ بازی کرنےلگا۔ شروع میں نوجوانوں کی تعداد 10 تھی پھر 30 سے 40 لوگ اکٹھے ہو گئے۔ اس کے بعد پتھراؤ شروع ہوا اور معاملہ بڑھ گیا۔پولیس نے اس معاملے میں اقلیتی طبقے کے لوگوں کے خلاف ہی ایف آئی درج کی۔
گزشتہ برس رم نومی کے جلوس کے دوران ممبئی مضافات مالونی میں جے شری رام کے نعرے لگائے گئے معاملہ یہاں بھی طول پکڑا اور یکطرفہ کارروائی کے بعد مسلمانوں کے خلاف معاملہ درج کر کے گرفتاری کی جانے لگی اس معاملے میں علاقے کے کاروباری جمیل مرچنٹ نے اس فساد میں پولیس کے رول کو لیکر کورٹ میں ارضی داخل کی ہے۔
یہ بھی پرھیں:چھتیس گڑھ میں قتل کے ملزم ایاز خان کے گھر پر چلا بلڈوزر
کچھ ہفتے قبل ممبئی کے جے جے مارگ پولیس تھانے کی حد میں رحمان شاہ بابا جلوس کے دوران ڈی جے بجانے پر دو گروپوں میں فساد برپا ہوا۔ پولیس نے یہاں بھی اقلیتی طبقے کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔