ETV Bharat / state

بی جے پی فکسنگ میں ماہر ہے: ابھیشیک بنرجی - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے اساتذہ تقرری گھوٹالہ پر ہائی کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند ججوں کے ساتھ بی جے پی کی ملی بھگت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے کرکٹ میں میچ فکسنگ کی طرح کورٹ فکسنگ کی ہے۔

بی جے پی فکسنگ میں ماہر ہے: ابھیشیک بنرجی
بی جے پی فکسنگ میں ماہر ہے: ابھیشیک بنرجی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 26, 2024, 2:54 PM IST

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس ایس سی بدعنوانی کے معاملے میں پیر کو 2016 کے پورے بھرتی کے عمل کو خارج کر دیا تھا۔ اس نے 25,753افراد کو ملازمت دی۔ ریاستی حکومت اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی۔ ان کا موقف ہے کہ 5000 ملازمتیں حاصل کرنے والوں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ 20ہزار سے زائد افراد اپنی نوکریوں سے کیوں محروم ہوں گے؟ ۔

ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری نے کہاکہ جج جو ایس ایس سی کیس کی سماعت کر رہے تھے، اب بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ جب وہ جج تھےبی جے پی ان کے رابطے میں تھی اور وہ بی جے پی کے بھی رابطے میں تھے۔ اگر وہ جج بی جے پی میں چلا گیا ہے ۔ابھیشیک نے یہ بھی کہاکہ عدالت کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو پینل کے باہر سے نوکریاں ملی ہیں، اس لیے پورا پینل ہی غلط ہے۔پھر اس منطق کے مطابق ایک جج بی جے پی میں شامل ہو گیا، یعنی تمام جج بی جے پی کے ہو گئے! عدالت کے استدلال کے مطابق ایسا ہی ہو رہا ہے۔

ابھیشیک نے اپوزیشن لیڈر شوھندو ادھیکاری اور بی جے پی ممبر اسمبلی امرناتھ شاکھا کے ذریعہ کئے گئے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ ہائی کورٹ کے کنکشن واضح ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دو دن پہلے شبھندو نے کہا تھا کہ وہ ہفتے کے آغاز میں بم پھٹے گا۔ ہفتہ پیر سے شروع ہوتا ہے۔ اور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ بھی اسی پیر کو آیا۔ کیا یہ سب اتفاق ہے؟ کل (بدھ) اوندا کے بی جے پی ایم ایل اے نے بھی کہا تھا کہ 30 اپریل تک مزید 59 ہزار مستحق لوگوں کو نوکریاں مل جائیں گی۔

ابھیشیک نے بے روزگاروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ ترنمول کانگریس کسی بھی قابل استاد، غیر تدریسی عملے کو اپنی ملازمت سے محروم نہیں ہونے دے گی۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد ججوں کی غیر جانبداری پر سوال اٹھایا تھا۔ بدھ کو مشرقی بردوان میں آشا گراام کے جلسے سے انہوں نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ ’’بی جے پی نے پیسے دے کر ہائی کورٹ خریدی ہے۔ میں سپریم کورٹ کی بات نہیں کر رہی ہوں۔ ہم اب بھی وہاں پر مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ لیکن ہائی کورٹ میں بی جے پی جب چاہتی ہے فیصلے اس کے مطابق آجاتا ہے ۔

ایڈوکیٹ بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے ممتا بنرجی کے ذریعہ دیئے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ چلانے کی درخواست دی ہے۔جس کو عدالت نے قبول کرلیا ہے۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم کی سربراہی والی بنچ نے عرضی قبول کرلی۔ اس دوران ابھیشیک نے بھی ہائی کورٹ کی طرف انگلی اٹھائی۔

یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی نے ایک بار پھر بی جے پی کی سخت تنقید کی - Lok Sabha Election 2024

ابھیشیک کے تبصروں کے بارے میں، بی جے پی ممبر اسمبلی مہر گوسوامی نے کہاکہ جس طرح سے وزیر اعلی، ان کے بھتیجے اور ترنمول لیڈر کلکتہ ہائی کورٹ کی بار بار توہین کر رہے ہیں، وہ آئین کے لیے خوفناک ہے۔ اگر ریاست کے وزیر اعلیٰ اور حکمراں جماعت اس طرح عدالت پر بار بار حملہ کرتی ہے تو اس سے عوام میں کوئی اچھا پیغام نہیں جاتا ہے۔ ہم عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ سوموٹو کیس درج کیا جائے اور ان توہین عدالت کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یو این آئی

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس ایس سی بدعنوانی کے معاملے میں پیر کو 2016 کے پورے بھرتی کے عمل کو خارج کر دیا تھا۔ اس نے 25,753افراد کو ملازمت دی۔ ریاستی حکومت اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی۔ ان کا موقف ہے کہ 5000 ملازمتیں حاصل کرنے والوں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ 20ہزار سے زائد افراد اپنی نوکریوں سے کیوں محروم ہوں گے؟ ۔

ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری نے کہاکہ جج جو ایس ایس سی کیس کی سماعت کر رہے تھے، اب بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ جب وہ جج تھےبی جے پی ان کے رابطے میں تھی اور وہ بی جے پی کے بھی رابطے میں تھے۔ اگر وہ جج بی جے پی میں چلا گیا ہے ۔ابھیشیک نے یہ بھی کہاکہ عدالت کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو پینل کے باہر سے نوکریاں ملی ہیں، اس لیے پورا پینل ہی غلط ہے۔پھر اس منطق کے مطابق ایک جج بی جے پی میں شامل ہو گیا، یعنی تمام جج بی جے پی کے ہو گئے! عدالت کے استدلال کے مطابق ایسا ہی ہو رہا ہے۔

ابھیشیک نے اپوزیشن لیڈر شوھندو ادھیکاری اور بی جے پی ممبر اسمبلی امرناتھ شاکھا کے ذریعہ کئے گئے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ ہائی کورٹ کے کنکشن واضح ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دو دن پہلے شبھندو نے کہا تھا کہ وہ ہفتے کے آغاز میں بم پھٹے گا۔ ہفتہ پیر سے شروع ہوتا ہے۔ اور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ بھی اسی پیر کو آیا۔ کیا یہ سب اتفاق ہے؟ کل (بدھ) اوندا کے بی جے پی ایم ایل اے نے بھی کہا تھا کہ 30 اپریل تک مزید 59 ہزار مستحق لوگوں کو نوکریاں مل جائیں گی۔

ابھیشیک نے بے روزگاروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ ترنمول کانگریس کسی بھی قابل استاد، غیر تدریسی عملے کو اپنی ملازمت سے محروم نہیں ہونے دے گی۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد ججوں کی غیر جانبداری پر سوال اٹھایا تھا۔ بدھ کو مشرقی بردوان میں آشا گراام کے جلسے سے انہوں نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ ’’بی جے پی نے پیسے دے کر ہائی کورٹ خریدی ہے۔ میں سپریم کورٹ کی بات نہیں کر رہی ہوں۔ ہم اب بھی وہاں پر مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ لیکن ہائی کورٹ میں بی جے پی جب چاہتی ہے فیصلے اس کے مطابق آجاتا ہے ۔

ایڈوکیٹ بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے ممتا بنرجی کے ذریعہ دیئے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ چلانے کی درخواست دی ہے۔جس کو عدالت نے قبول کرلیا ہے۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم کی سربراہی والی بنچ نے عرضی قبول کرلی۔ اس دوران ابھیشیک نے بھی ہائی کورٹ کی طرف انگلی اٹھائی۔

یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی نے ایک بار پھر بی جے پی کی سخت تنقید کی - Lok Sabha Election 2024

ابھیشیک کے تبصروں کے بارے میں، بی جے پی ممبر اسمبلی مہر گوسوامی نے کہاکہ جس طرح سے وزیر اعلی، ان کے بھتیجے اور ترنمول لیڈر کلکتہ ہائی کورٹ کی بار بار توہین کر رہے ہیں، وہ آئین کے لیے خوفناک ہے۔ اگر ریاست کے وزیر اعلیٰ اور حکمراں جماعت اس طرح عدالت پر بار بار حملہ کرتی ہے تو اس سے عوام میں کوئی اچھا پیغام نہیں جاتا ہے۔ ہم عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ سوموٹو کیس درج کیا جائے اور ان توہین عدالت کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.