نئی دہلی: دہلی میں اگلے سال فروری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں اب زور پکڑ چکی ہیں۔ حکمران عام آدمی پارٹی (عآپ)، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس سبھی نے انتخابی میدان میں اترنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سیاسی رسہ کشی کے درمیان اتحاد کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انتخابی معرکہ سہ رخی ہونے کا قوی امکان ہے۔
#WATCH AAP के राष्ट्रीय संयोजक अरविंद केजरीवाल ने कहा, " मुझे उम्मीद थी कि अमित शाह मेरे द्वारा मुद्दा (कानून और व्यवस्था) उठाए जाने के बाद कुछ कार्रवाई करेंगे... लेकिन, इसके बजाय, मेरी पदयात्रा के दौरान मुझ पर हमला किया गया। मुझ पर तरल पदार्थ फेंका गया, यह हानिरहित था, लेकिन यह… pic.twitter.com/b6GQyQGnnx
— ANI_HindiNews (@AHindinews) December 1, 2024
عام آدمی پارٹی کا موقف:
عام آدمی پارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ کیجریوال نے اس کا اعلان کیا ہے۔ عآپ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ یہ فیصلہ عآپ کی انتخابی حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں وہ اپنے آزاد اور مضبوط ووٹ بینک کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس اور بی جے پی کی تیاریاں:
دہلی کانگریس کے ریاستی صدر نے بھی 70 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کی تیاریوں کا اعلان کیا ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کانگریس بھی عام آدمی پارٹی کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گی۔ دوسری جانب بی جے پی بھی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے رابطے کرنے میں مصروف ہے، تاکہ مستقبل کے منصوبوں کو زمین پر لانے کی کوشش کی جاسکے۔
عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کی فہرست:
عام آدمی پارٹی نے حال ہی میں اپنے 11 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے، جس میں چھ لیڈروں کے نام شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں کانگریس یا بی جے پی چھوڑ کر عآپ میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ان میں کچھ ایسے رہنما بھی ہیں جو پہلے بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عآپ اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے اپنی پارٹی میں دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو شامل کر رہی ہے۔
اتحاد کے امکانات:
اگرچہ عآپ نے دہلی اسمبلی انتخابات میں کسی سے بھی اتحاد سے انکار کر دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈیا بلاک اتحاد قومی سطح پر جاری رہے گا۔ پچھلے لوک سبھا انتخابات کے دوران، عآپ اور کانگریس نے دہلی اور ہریانہ میں اتحاد بنایا تھا، لیکن اس وقت دونوں پارٹیوں کو کامیابی نہیں ملی تھی۔ بی جے پی نے دہلی کی تمام سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جب کہ عآپ اور کانگریس نے کچھ نہیں جیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: