مدھوبنی: کے کے پاٹھک جتنا چاہے کوشش کریں ہم سدھرنے والے نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب پڑھانے کا وقت آتا ہے تو کچھ ٹیچر میز پر ٹانگیں پھیلا کر خراٹے لے رہے ہیں۔ جب کیمرہ سامنے آیا تو ماسٹر کی نیند میں خلل پڑ گیا، ماسٹر صاحب کو غصہ بھی آیا لیکن ماسٹر صاحب کی یہ حرکت کیمرے میں قید ہو گئی اور اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
کرسی پر بیٹھے اور سامنے میز پر ٹانگیں پھیلاتے ہوئے ماسٹر صاحب زور سے خراٹے لے رہے ہیں۔ طلباء سکول آ چکے ہیں۔ شور بھی ہے لیکن ماسٹر صاحب پڑھانے کے بجائے اپنی نیندیں اڑا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا یہ ویڈیو مدھوبنی ضلع کے ہرلاکھی بلاک کے پپراون پرائمری اسکول کا ہے۔
پڑھانے کے بجائے پنکھے کی ٹھنڈی ہوا میں آرام کرنے والے استاد کا نام موہن کمار ہے۔ محکمہ تعلیم نے بچوں کے مستقبل کو سنوارنے کی بڑی ذمہ داری موہن کمار کے کندھوں پر ڈالی ہے۔ لیکن موہن کمار کو بچوں کے مستقبل سے کیا لینا دینا، ان کیلئے بچوں کی تعلیم سے زیادہ آرام ضروری ہے۔
جب پپراون پرائمری اسکول ہرلاکھی کے ٹیچر کے سوئے ہوئے ویڈیو کے تعلق سے بلاک ایجوکیشن آفیسر سنیل کمار تیواری سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔ واضح رہے کہ اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے افسران بھی ایسے واقعات سے آنکھیں چرا رہے ہیں۔
مذکورہ معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے بات کرنے کے بعد انہوں نے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ معاملہ سنگین ہے، تحقیقات کے بعد فوری کارروائی کی جائے گی، اسے کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی رکن پارلیمان کے جسم کو قاتلوں نے ٹکڑے ٹکڑے کرکے ٹھکانے لگایا
دراصل محکمہ تعلیم نے بہار کے سرکاری اسکولوں کے وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے لیے صبح 6 بجے تک اسکول پہنچنا لازمی قرار دیا ہے۔ کے کے پاٹھک کی سختی کی وجہ سے اساتذہ صبح 6 بجے اسکول پہنچ رہے ہیں لیکن بچوں کو پڑھانے کے بجائے سو رہے ہیں۔