ETV Bharat / state

تیز رفتار کار سوار نے دو مسلم خواتین کی جان لی، سحری کے بعد گھر سے نکلی تھیں - Two Lady Die in Road Accident in UP

Two Lady Die in Road Accident in Lucknow: لکھنؤ میں تیز رفتار کار سوار نے دو مسلم خواتین کی جان لے لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ خواتین سحری کے بعد چہل قدمی کے لیے گھر سے نکلی تھیں۔ تبھی ایک بے قابو ایک کار نے ان دونوں روند دیا جس کے سبب موقعے پر ہی ان کی موت ہوگئی۔

A speeding car rider killed two Muslim women, who had left home after Suhoor
A speeding car rider killed two Muslim women, who had left home after Suhoor
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 4, 2024, 4:26 PM IST

تیز رفتار کار سوار نے دو مسلم خواتین کی جان لی، سحری کے بعد گھر سے نکلی تھیں

لکھنؤ: لکھنؤ کے نشاط گنج علاقہ کی پیپر میل کالونی میٹرو سٹی میں دو مسلم خاتون سحری کے بعد اپنے گھر کے دروازے سے باہر کھڑی تھیں کہ تیز رفتار کار سوار نے شدید ٹکر مار دی جس کی وجہ سے دونوں مسلم خاتون کی موقعے پر ہی موت ہو گئی۔ موت کے بعد اہل خانہ میں اور علاقہ کے لوگوں میں شدید و غصہ دیکھنے کو ملا۔ لکھنؤ پولیس انتظامیہ نے وہاں پی ایس سی کے نوجوانوں کو تعینات کر دیا۔ کار سوار نابالغ لڑکے کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اہل خانہ کی تحریر پر ایف آئی آر درج کر کے پولیس نے قانونی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مرزا پور سڑک حادثہ میں چار نوجوان ہلاک - road accident in UP

ہلاک ہونے والی خاتون کے لڑکے محمد فرزان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ سحری کھا کر گھر کے دروازے ہی پہ کھڑی تھی کہ تیز کار سوار نے کار سے شدید ٹکر ماری جس کی وجہ سے موقعے ہی پر ان کا انتقال ہو گیا۔ ٹکر مارنے کے بعد ہم لوگوں نے انہیں لکھنؤ کے سول اسپتال میں لے گئے جہاں پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ کار سوار کو علاقہ کے لوگوں نے دوڑا کر پکڑ لیا۔ جب کہ اس کے بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور پولیس نے اسے حراست میں لے کر لکھنؤ کے مہانگر تھانے میں لے کر گئی جس کے بعد تھانے میں تحریر دی گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وہیں محمد فرزان نے کہا کہ ہم معاوضہ کا مطالبہ ہرگز نہیں کرتے۔ ہمیں انصاف چاہیے۔ ہماری والدہ کے انتقال سے گھر میں ماتم کا ماحول ہے۔ وہیں پڑوس میں رہنے والی سیدہ (50 برس) انتقال ہو گیا۔ جن کے اہل خانہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ لکھنؤ میں ہزاروں پولیس اہلکار ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ جب کہ کئی ہزار کی تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر سخت کارروائی ہو۔ اس کے باوجود رات میں رفتار کا قہر بن کر کے سڑکوں پر کار اور دیگر گاڑیاں دوڑاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے آئے دن لوگوں کی جان پر خطرہ برقرار رہتا ہے۔ ایسے میں پولیس انتظامیہ پر نہایت ہی سنگین سوال اٹھ رہا ہے کہ ان لوگوں پر کارروائی کیوں نہیں ہو رہی ہے۔ یا رات میں پولیس ڈیوٹی نہیں کرتی ہے۔

تیز رفتار کار سوار نے دو مسلم خواتین کی جان لی، سحری کے بعد گھر سے نکلی تھیں

لکھنؤ: لکھنؤ کے نشاط گنج علاقہ کی پیپر میل کالونی میٹرو سٹی میں دو مسلم خاتون سحری کے بعد اپنے گھر کے دروازے سے باہر کھڑی تھیں کہ تیز رفتار کار سوار نے شدید ٹکر مار دی جس کی وجہ سے دونوں مسلم خاتون کی موقعے پر ہی موت ہو گئی۔ موت کے بعد اہل خانہ میں اور علاقہ کے لوگوں میں شدید و غصہ دیکھنے کو ملا۔ لکھنؤ پولیس انتظامیہ نے وہاں پی ایس سی کے نوجوانوں کو تعینات کر دیا۔ کار سوار نابالغ لڑکے کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اہل خانہ کی تحریر پر ایف آئی آر درج کر کے پولیس نے قانونی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مرزا پور سڑک حادثہ میں چار نوجوان ہلاک - road accident in UP

ہلاک ہونے والی خاتون کے لڑکے محمد فرزان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ سحری کھا کر گھر کے دروازے ہی پہ کھڑی تھی کہ تیز کار سوار نے کار سے شدید ٹکر ماری جس کی وجہ سے موقعے ہی پر ان کا انتقال ہو گیا۔ ٹکر مارنے کے بعد ہم لوگوں نے انہیں لکھنؤ کے سول اسپتال میں لے گئے جہاں پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ کار سوار کو علاقہ کے لوگوں نے دوڑا کر پکڑ لیا۔ جب کہ اس کے بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور پولیس نے اسے حراست میں لے کر لکھنؤ کے مہانگر تھانے میں لے کر گئی جس کے بعد تھانے میں تحریر دی گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وہیں محمد فرزان نے کہا کہ ہم معاوضہ کا مطالبہ ہرگز نہیں کرتے۔ ہمیں انصاف چاہیے۔ ہماری والدہ کے انتقال سے گھر میں ماتم کا ماحول ہے۔ وہیں پڑوس میں رہنے والی سیدہ (50 برس) انتقال ہو گیا۔ جن کے اہل خانہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ لکھنؤ میں ہزاروں پولیس اہلکار ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ جب کہ کئی ہزار کی تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر سخت کارروائی ہو۔ اس کے باوجود رات میں رفتار کا قہر بن کر کے سڑکوں پر کار اور دیگر گاڑیاں دوڑاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے آئے دن لوگوں کی جان پر خطرہ برقرار رہتا ہے۔ ایسے میں پولیس انتظامیہ پر نہایت ہی سنگین سوال اٹھ رہا ہے کہ ان لوگوں پر کارروائی کیوں نہیں ہو رہی ہے۔ یا رات میں پولیس ڈیوٹی نہیں کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.