لکھنؤ: اترپردیش کے لکھنو میں تعینات ایک خاتون کانسٹیبل نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک فوجی تقریباً 9 ماہ سے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے۔ خاتون کانسٹیبل شادی شدہ ہے۔ اس کے 2 بچے بھی ہیں۔ اس کے مطابق ملزم فوجی اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے اور وہ مختلف موبائل نمبرز سے اسے کال بھی کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ملزم کے تقریباً 12 نمبر بلاک کر چکی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا۔ اس کا الزام ہے کہ فوجی اس کے بچوں کو مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
چنہٹ علاقے کی رہائشی 2011 بیچ کی خاتون کانسٹیبل نے ملزم کے خلاف تھانہ چنہٹ میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس نے بتایا کہ فوجی کئی مہینوں سے اس کا پیچھا کر رہا ہے، وہ اسے 9 بار تحائف دینے بھی آیا۔ وہ ہر وقت اس کا پیچھا کرتا ہے۔ چھیڑنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ خاتون اہلکار کے مطابق وہ شادی شدہ ہے۔ اس کے دو بچے بھی ہیں۔ فوجی کو بھی اس بات کی جانکاری ہے۔ اس کے باوجود وہ پیچھا نہیں چھوڑ رہا۔ ملزم اس کے شوہر کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ یہی نہیں وہ ملزم کے تقریباً 12 نمبر بلاک کر چکی ہے، اس کے باوجود وہ نئے نمبر سے کال کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کے خلاف اے ایم یو طالبات کا زبردست احتجاج
بدھ کو وہ بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جا رہی تھی۔ اس دوران ملزم سپاہی نے اسے روکا اور کہا کہ اگر وہ اس کے ساتھ نہیں گئی تو وہ بچوں کو لے جائے گا، پھر اسے آنا پڑے گا۔ خاتون اہلکار کے مطابق وہ پولیس کی ڈیوٹی کرتی ہے۔ ایسے میں اس کے بچے گھر میں اکیلے رہتے ہیں۔ اسے ڈر ہے کہ ملزم ان کے ساتھ کچھ کرنا دے۔ اسٹیشن انچارج چنہت اشونی کمار چترویدی نے بتایا کہ ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔