مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مالیگاؤں شہر سے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے مالیگاؤں میں نشه آور اشیاء پر قابو پانے کے لیے ریاستی حکومت سے ایک الگ سیل کے قیام کا مطالبہ کیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مفتی اسماعیل نے کہا کہ الفرا زولم نام کی یہ ٹیبلٹ جسے کھانے کے بعد اس کے عادی افراد کے سر پر جنون سا سور ہو جاتا ہے۔ جس کے بعد وہ کسی بھی جرم میں ملوث ہوجاتے ہیں۔ اسے مالیگاؤں میں کتا گولی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ منشیات کے عادی افراد اس کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Drug Dealers in Mumbai : ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقہ ناگپاڑہ میں منشیات کی خرید و فروخت کھلے عام
مفتی اسماعیل نے کہ ناسک میں محکمۂ فوڈ اینڈ ڈرگ ڈپارٹمنٹ ہے لیکن مالیگاؤں جہاں کی آبادی 10 لاکھ کے آس پاس ہے یہاں ایسا کوئی محکمہ نہیں ہے جو ان کے خلاف کارروائی کر سکے۔ مقامی پولیس کی تعداد اس آبادی والے علاقے میں منشیات کے عادی افراد کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکافی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اب مالیگاؤں کارپوریشن میں 10 لاکھ کی آبادی ریکارڈ کی گئی ہے اس لیے اسے اب کمشنریٹ میں شامل کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ساؤتھ ممبئی کی گنجان آبادی والی جگہیں بھی منشیات کے زیر سایہ پوری طرح کی زد میں آچکی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان علاقوں میں بھی منشیات کھلے عام فروخت کی جاتی ہیں۔ ممبئی کے دو ٹانکی علاقے سے ای ٹی وی بھارت کو کچھ ویڈیوز موصول ہوئی تھی، ان ویڈیوز میں چھوٹا سونا پور علاقے میں منشیات جیسی اشیاء بے خوف ہو کر بیچی جا رہی ہیں۔