علی گڑھ: ریاست اترپردیش میں ہوا اور پانی آلودگی کو روکنے اور زرخیزی کے تحفظ کے لیے حکومت کی جانب سے کلین ایئر مینجمنٹ پلان پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت آلودگی پر نظر رکھنے اور اس پر قابو پانے کے لیے ریاست میں نولج سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ اس کے لیے منتخب کیے گئے 15 اداروں میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) بھی شامل ہے۔
جہاں کے شعبہ سول انجینئرنگ کے پروفیسر/انجینئر ریاست میں آلودگی کو کم کرنے اور اس پر نظر رکھنے میں مدد کریں گے۔ طلبہ و طالبات کو ریجنل سینٹر میں ٹریننگ بھی دی جائے گی اور اس سے متعلق سال میں تین کورس بھی کروائے جائیں گے، جس سے ملک اور بیرونی ممالک میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
شعبہ سول انجینئرنگ اے ایم یو کے پروفیسر، ڈاکٹر سہیل ایوب نے بتایا کہ دنیا میں آلودگی کے سبب سب سے زیادہ اموات ہو رہی ہے، اسی لیے بھارت کی حکومت اس پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ ہے، جس کے لیے 15 ریجنل سینٹرز بنانے کا فیصلہ لیا ہے۔ جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ایوب نے ریاست اترپردیش کی حکومت کے ساتھ اپنی آخری میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا امید ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اے ایم یو میں ہوا اور پانی آلودگی پر نظر رکھنے اور اس پر قابو پانے کے لیے ریجنل سینٹر قائم کیا جائے گا۔ جس میں طلبہ کو ٹریننگ بھی دی جائے گی اور طلبہ کو سال میں تین کورس بھی کروائے جائیں گے، جس سے متعلق تقریبا تمام دستاویزات اور منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
ڈاکٹر ایوب نے مزید بتایا اے ایم یو میں ریجنل سینٹرز کا قیام یونیورسٹی اور طلبہ کے لیے خوشی کی بات اس لئے بھی ہے، کیونکہ اب ہم آلودگی پر نظر رکھنے اور اس پر قابو پانے میں حکومت کی اسکیم میں تعاون کریں گے اور سینٹر میں طلبہ کو ٹریننگ اور کورس کرنے کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ جس سے ان کو یقینا ملک اور بیرونی ممالک میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اے ایم یو کی کشمیری طالبہ کی جموں و کشمیر سول سروسز امتحان میں ٹاپ پوزیشن
- سابر متی ندی کو آلودگی سے پاک کرنے کا مطالبہ
ضلع علی گڑھ اور اس کے اعتراف کے انڈسٹریل سٹی کے آلودگی کے نمونے اے ایم یو ریجنل سینٹر میں آئیں گے، جن کی ہم جانچ کریں گے۔ جس سے معلوم چلے گا کہ آلودگی کی وجہ کیا ہے، اس پر قابو کس طرح پایا جا سکتا ہے اور انڈسٹری میں کیا پریشانی آرہی ہے کہ وہ ہوا کو زیادہ آلودہ کر رہی ہے۔ ریجنل سینٹر پر تحقیقی کام کرکے حکومت کو بھیجا جائے گا۔ طلبہ کے ساتھ انڈسٹریز میں کام کرنے والے انجینئر کو بھی ریجنل سینٹر میں ٹریننگ دی جائے گی۔