سنبھل: سرسی کے ضلع سنبھل میں دو محرم کو سادات مرسیہ غدیر الحسن اور ان کے ساتھیوں نے سرسی کے محلہ سرائے سڑک میں غلام سمین کے اذان خانہ میں مجلس پڑھی۔ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا قاضی محمد نے کہا کہ 2 محرم 61 ہجری کو نواسۂ رسول حضرت امام حسینؓ اپنے اہل و عیال اور ساتھیوں کے ساتھ کربلا میں داخل ہوئے۔ جہاں انہوں نے نہر فرات کے کنارے پڑاؤ ڈالا۔ لیکن یزید کی ظالم فوج نے نہر کے کنارے سے پڑاؤ ہٹانے کو کہا۔ جس پر حضرت امام حسینؓ نے مجلس کے بعد ایک اور جگہ کیمپ لگایا۔ اس موقع پر انجمن محافظ عزہ حسینی، رؤنق عزہ، بہار عزہ، شمیم ایمان، غنچہ اسلام، گوہر عزہ، فضا پنجیتاں اور داستان کربلا نے نوحہ پڑھا اور ماتم کیا۔ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ کالا غربی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
اس دوران شمیم حیدر شیخ، آغاز حیدر، حسین حیدر وغیرہ کا تعاون رہا۔ دوسری جانب قصبہ کی امام بارگاہ محلہ غربی، امام بارگاہ شرقی سادات، امام بارگاہ معصوم علی، امام بارگاہ مکوفہ، امام بارگاہ منشیاں، امام بارگاہ امام رضا، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ ظہیر الحیدر، امام بارگاہ حضرت علی اکبر، امام بارگاہ محلہ غربی، امام بارگاہ شرقی سادات، امام بارگاہ مکوفہ، امام بارگاہ منشیان، امام بارگاہ امام رضا، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ ظہیر الحیدر، امام بارگاہ حضرت علی اکبر، امام بارگاہ مولا عباس۔
امام بارگاہ محلہ غربی، امام بارگاہ معصوم علی، امام بارگاہ مکوفہ، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ ظہیر الحیدر، امام بارگاہ حضرت علی اکبر، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ امام رضا، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ حضرت علی اکبر، امام بارگاہ مولا عباس، امام بارگاہ ظہیر الحیدر، امام بارگاہ مولا عباس اور امام بارگاہ حضرت علی اکبر سمیت متعدد مقامات پر حاضری دی گئی۔ بنگالی صاحب، اجخانہ دلان اور اجھانو میں امام بارگاہ کی مجالس منعقد ہوئیں۔ ساتھ ہی نذر و نیاز اور ٹھنڈے پانی کی سبیل کا سلسلہ بھی جاری رہا۔