لکھنو کے آصفی امام باڑے کے احاطے میں غمگین ماحول میں آج 10 صفر کو 72 تابوتوں کا جلوس نکالا گیا کربلا کے ان شہیدوں کی یاد میں جمعہ کی نماز کے بعد جلوس میں بڑی تعداد میں عزادار شامل ہوئے۔ شاعر قیصر جونپوری نے جب آصفی امام باڑے میں ان شہیدوں پر ہوئے ظلم و زیادتی کا ذکر کیا تو سوگواران حسین کی آنکھیں نم ہو گئیں۔
اس دوران حضرت امام حسین کے چار برس کی بیٹی سکینہ کی قید خانے میں شہادت کا ذکر بھی کیا گیا جسے سن کر خواتین زور زور سے رونے لگیں،جلوس امام باڑے کے احاطے میں ہی ختم ہو گیا جلوس میں امام حسین اور ان کے 18 برس کے بیٹے جناب علی اکبر 11 برس کے بھتیجے حضرت قاسم اور 11 برس کے بھانجے اور عون و محمد کے تابوت کے ساتھ ہی امام اور امام کے چھ ماہ کے شیر خوار علی اصغر کا جھولا بھی موجود رہا وہیں دیگر شہیدوں کی یاد میں نکالے گئے تابوت کو دیکھ کر عزاداروں کی انکھیں نم ہو گئیں۔
مزید پڑھیں:Muharram Procession In Jammu جموں میں یوم عاشورا کے موقع پر ماتمی جلوس برآمد
امام باڑے میں سبھی تابوت رات تقریبا 12 بجے عقیدت مندوں کی زیارت کے لیے رکھ دیے گئے یہ سلسلہ دیر رات تک جاری رہا۔ جلوس سے قبل مجلس کو مولانا تقی رضا نے خطاب کیا۔ تابوتوں کی زیارت کرنے بڑی تعداد میں بچے اور خواتین امام بارے میں پہنچے اس جلوس کا انتظام شیش محل کی انجمن ہائے شبیریہ نے کیا تھا مولانا تقی رضا نے امام حسین اور ان کے ساتھیوں کا مدینہ سے کربلا تک کے سفر اور امام حسین کی شہادت بیان کی۔