ETV Bharat / state

اورنگ آباد کی ایک مسلم لڑکی کو مبینہ طور پر ڈیڑھ لاکھ میں فروخت کیا گیا: امتیاز جلیل - Girl Sold

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2024, 2:19 PM IST

Girl Sold in Aurangabad: ایم آئی ایم لیڈر و اورنگ آباد کے سابق رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے ایک چونکانے والا انکشاف کیا ہے، انھوں نے بتایا کہ صرف ایک برس کے دوران سینکڑوں بچیاں ضلع شہر سے لاپتہ ہوچکی ہیں، اور انھیں مبینہ طور پر غلط کاموں کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی پولیس کی مدد سے ایک لڑکی کو دوبارہ اورنگ آباد لانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

A Muslim girl from Aurangabad was allegedly sold for one and a half lakh
اورنگ آباد کی مسلم لڑکی کو مبینہ طور پر دیڑھ لاکھ میں بیچا گیا (ETV Bharat Urdu)

اورنگ آباد: اورنگ آباد کے سابق رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک بڑی سازش کا خلاصہ کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں آئے دن لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ اسی کڑی میں صرف رواں برس کے دوران اورنگ آباد شہر سے 106 بچیاں غائب ہوچکی ہیں اور ضلع کے مختلف علاقوں سے 105 بچیاں یعنی کہ کل 211 بچیاں لاپتہ ہوئی ہیں، اس طرح کا دعویٰ سابق ایم پی امتیاز جلیل نے کیا ہے۔

اورنگ آباد کی ایک مسلم لڑکی کو مبینہ طور پر ڈیڑھ لاکھ میں فروخت کیا گیا: امتیاز جلیل (ETV Bharat Urdu)
امتیاز جلیل نے ایک حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک لڑکی اپنے والدین سے کسی بات سے ناراض ہوکر گھر چھوڑ کر باہر نکل گئی، اور ریلوے اسٹیشن پر بیٹھے ایک جوڑے نے اس لڑکی کی کیفیت کو سمجھ لیا کہ وہ گھر چھوڑ کر نکلی ہے، اس جوڑے نے بچی کو بہلا پھسلا کر دھوکے سے نشہ آور مشروب پلا دیا اور لڑکی وہیں بے ہوش ہوگئی۔ لڑکی کی آنکھ جب کھلی تو اس نے خود کو ممبئی شہر میں پایا۔ امتیاز جلیل نے مزید بتایا کہ اس جوڑے کے ساتھ دیگر کئی افراد بھی شامل تھے، جنھوں نے مل کر مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں متاثرہ بچی کی دیڑھ لاکھ روپیے میں نیلامی کردی، اور یہ نیلامی ایک گھر میں بیٹھ کر کی گئی جس کی وہاں موجود لوگوں نے باقاعدہ ویڈیو گرافی بھی کی۔ حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ لڑکی مسلم سماج کی تھی، بعد میں اس لڑکی کی ہندو ریتی رواج کے ساتھ شادی کرائی گئی، اس کے بعد اس لڑکی کے ساتھ جو ہوا اسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ جب ان کے کارکن سے یہ خبر پتہ چلی کے اورنگ آباد کی لڑکی کو مدھیہ پردیش میں بیچا گیا، تو امتیاز جلیل اس لڑکی کے گھر والوں سے پوری خبر لے کر، اورنگ آباد شہر کے کچھ نوجوان کے ساتھ بیگم پورہ پولیس کے ساتھ مدھیہ پردیش پہنچے اور وہاں پر پولیس کے ساتھ مل کر لڑکی کو رہا کرنے کی پوری کوشش کی گئی اور لڑکی کو محفوظ طریقے سے اورنگ آباد لایا گیا۔ سابق رکن پارلیمان نے بتایا کہ مہاراشٹر میں ایک بہت بڑا گروہ سرگرم ہے جو لڑکیوں کی نیلامی کرواتا ہے۔ جسے گرفتار کرنا مہاراشٹر حکومت اور پولیس کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے ریاستی سرکار کی لاڈلی بہن اسکیم پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو 1500 روپیے ماہانہ دینے والی حکومت اس جانب بھی توجہ دے کیونکہ یہ بچیاں بھی کسی کی لاڈلی بہن بیٹی ہیں جس کے لیے حکومت کو چاہیے کہ ایک اسپیشل ٹاسک فورس تیار کرے اور مہاراشٹر بھر کی لاپتہ بچیوں کو ریسکیو کرانے کی ذمہ داری سرکار کو اٹھانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں: دھوکے سے شادی اور پھر لڑکی کو فروخت کرنے کی کوشش

اورنگ آباد: اورنگ آباد کے سابق رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک بڑی سازش کا خلاصہ کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں آئے دن لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ اسی کڑی میں صرف رواں برس کے دوران اورنگ آباد شہر سے 106 بچیاں غائب ہوچکی ہیں اور ضلع کے مختلف علاقوں سے 105 بچیاں یعنی کہ کل 211 بچیاں لاپتہ ہوئی ہیں، اس طرح کا دعویٰ سابق ایم پی امتیاز جلیل نے کیا ہے۔

اورنگ آباد کی ایک مسلم لڑکی کو مبینہ طور پر ڈیڑھ لاکھ میں فروخت کیا گیا: امتیاز جلیل (ETV Bharat Urdu)
امتیاز جلیل نے ایک حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک لڑکی اپنے والدین سے کسی بات سے ناراض ہوکر گھر چھوڑ کر باہر نکل گئی، اور ریلوے اسٹیشن پر بیٹھے ایک جوڑے نے اس لڑکی کی کیفیت کو سمجھ لیا کہ وہ گھر چھوڑ کر نکلی ہے، اس جوڑے نے بچی کو بہلا پھسلا کر دھوکے سے نشہ آور مشروب پلا دیا اور لڑکی وہیں بے ہوش ہوگئی۔ لڑکی کی آنکھ جب کھلی تو اس نے خود کو ممبئی شہر میں پایا۔ امتیاز جلیل نے مزید بتایا کہ اس جوڑے کے ساتھ دیگر کئی افراد بھی شامل تھے، جنھوں نے مل کر مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں متاثرہ بچی کی دیڑھ لاکھ روپیے میں نیلامی کردی، اور یہ نیلامی ایک گھر میں بیٹھ کر کی گئی جس کی وہاں موجود لوگوں نے باقاعدہ ویڈیو گرافی بھی کی۔ حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ لڑکی مسلم سماج کی تھی، بعد میں اس لڑکی کی ہندو ریتی رواج کے ساتھ شادی کرائی گئی، اس کے بعد اس لڑکی کے ساتھ جو ہوا اسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ جب ان کے کارکن سے یہ خبر پتہ چلی کے اورنگ آباد کی لڑکی کو مدھیہ پردیش میں بیچا گیا، تو امتیاز جلیل اس لڑکی کے گھر والوں سے پوری خبر لے کر، اورنگ آباد شہر کے کچھ نوجوان کے ساتھ بیگم پورہ پولیس کے ساتھ مدھیہ پردیش پہنچے اور وہاں پر پولیس کے ساتھ مل کر لڑکی کو رہا کرنے کی پوری کوشش کی گئی اور لڑکی کو محفوظ طریقے سے اورنگ آباد لایا گیا۔ سابق رکن پارلیمان نے بتایا کہ مہاراشٹر میں ایک بہت بڑا گروہ سرگرم ہے جو لڑکیوں کی نیلامی کرواتا ہے۔ جسے گرفتار کرنا مہاراشٹر حکومت اور پولیس کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے ریاستی سرکار کی لاڈلی بہن اسکیم پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو 1500 روپیے ماہانہ دینے والی حکومت اس جانب بھی توجہ دے کیونکہ یہ بچیاں بھی کسی کی لاڈلی بہن بیٹی ہیں جس کے لیے حکومت کو چاہیے کہ ایک اسپیشل ٹاسک فورس تیار کرے اور مہاراشٹر بھر کی لاپتہ بچیوں کو ریسکیو کرانے کی ذمہ داری سرکار کو اٹھانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں: دھوکے سے شادی اور پھر لڑکی کو فروخت کرنے کی کوشش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.