گریٹر نوئیڈا: ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر اوکھلا میں ڈکیتی کی وارداتیں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ آئے روز لٹیرے سڑک پر چلنے والے لوگوں سے موبائل فون اور زنجیریں چھینتے نظر آتے ہیں۔ تاہم نوئیڈا پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی کی کوشش کر رہی ہے اور انہیں گرفتار بھی کر رہی ہے۔ اس کے باوجود ایسے معاملات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ میں بدمعاشوں نے ایک نوجوان کو نشانہ بنایا ہے جو کشمیر سے گریٹر نوئیڈا میں اپنی بہن کا داخلہ لینے آیا تھا۔ سوشل میڈیا پر 2 منٹ 39 سیکنڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں متاثرہ شخص اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
'آپ کشمیری ہو، آپ کو ہم ماردیں گے'
کشمیری نوجوان کی پٹائی کا سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگیا
معاملہ کیا ہے:
ویڈیو میں راہل بالی نامی نوجوان بتا رہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر سے گریٹر نوئیڈا اپنی بہن کو داخلہ دلانے آیا تھا۔ داخلہ ہوگیا، صرف اس کے ہاسٹل کی فیس جمع کرنی تھی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ فلائٹ سے دہلی پہنچنے کے بعد وہ نوئیڈا بوٹینیکل گارڈن آیا، جہاں سے اس نے ایک شیئرنگ آٹو لیا۔ وہ اس شیئرنگ آٹو میں نوئیڈا ایکسپریس وے کے راستے شاردا یونیورسٹی کی طرف گئے۔ متاثرہ نے بتایا کہ جیسے ہی وہ نوئیڈا ایکسپریس وے کے راستے ایڈوانٹ بلڈنگ کے قریب پہنچا، ملزم نے اسے بری طرح پیٹا۔ آٹو کو روکا اور اس کے چہرے اور سر پر زور زور سے مارنے لگے۔
اس دوران متاثرہ کے سر، منہ اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ ساتھ ہی متاثرہ شخص ملزمین سے گھر جانے کی التجا کر رہا ہے۔ تاہم اس نے پولیس کو شکایت بھی کی لیکن یہ کیس دو زون کے معاملہ میں اٹکا رہا اور اس کی بات نہیں سنی گئی۔ نوئیڈا میں اس طرح کے واقعات معمول کی باتیں ہیں۔ کوئی بھی باہری شخص کبھی بھی لٹیروں کا نشانہ بن سکتا ہے اور بنتا رہا ہے۔ پولیس تمام دعوے کرے لیکن سچائی یہی ہے کہ نوئیڈا جیسے ترقی یافتہ شہر میں لا اینڈ آرڈر آؤٹ آف کنٹرول ہے۔