علیگڑھ: سر سید اکیڈمی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں اردو زبان و ادب سے متعلق سر سید اکیڈمی اور رائٹرز کیفے ٹیریا کے زیر اہتمام ایک ایسی محفل کا اہتمام کیا گیا جس کی ضرورت آج کی اے ایم یو میں اس لیے بھی محسوس کی جا رہی ہے کیونکہ اب کیمپس میں اردو زبان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جس کے الزمات بھی یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوتے رہتے ہیں۔ اے ایم یو کیمپس میں پہلے کے مقابلے اب اردو زبان تحریری طور پر کم دکھائی دیتی ہے اور اگر دکھائی دیتی بھی ہے تو اس کی املا میں غلطیاں ہوتی ہے جب کہ دنیا کا سب سے بڑا کہا جانے والا شعبہ اردو بھی اے ایم یو میں ہی موجود ہے اور اردو اکیڈمی بھی۔
یہ بھی پڑھیں:
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی: افغانستان کے خصوصی حوالے سے جنگ اور امن پر لیکچر کا اہتمام
اردو زبان و ادب کی اس محفل کا مقصد نوجوانوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کروانا تھا جہاں طلباء کو اساتذہ کی رہنمائی ملے اور طلباء کو اساتذہ کا ساتھ ملے، اردو زبان کے حوالے سے ایک تہذیبی اور روایتی ماحول تیار کرنا تھا جس میں طلباء کے ہنر میں نکھار آئے اور وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر ادارے کا نام روشن کریں۔ اس محفل میں خاص بات یہ تھی کہ اس اردو کی محفل میں شعبہ اردو کے ساتھ شعبہ انگریزی، طبیہ کالج، شعبہ ہندی، شعبہ تاریخ، انجینئرنگ، میڈیکل سائنس سمیت دیگر شعبوں سے طلبہ، اسکالر اور اساتذہ نے شرکت کی اور انہوں نے اپنے کلام بھی پیش کیے جس کو اردو اساتذہ نے پسند کیا۔
اردو اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے محفل سے متعلق بتایا کہ اس کا مقصد نوجوانوں میں اردو شاعری اور اردو ادب کی مزید دلچسپی پیدا کرنا ہے اسی لیے اس محفل میں ایسے طلباء کو بلایا گیا ہے جو ادبی کام کرتے ہیں۔ مختلف شعبوں کے طلباء و طالبات نے اردو زبان و ادب کی اس مجلس میں اپنا کلام پیش کر کے خوشی کا اظہار کیا اور اردو زبان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کا مستقبل روشن ہے کیونکہ آج جگہ جگہ اردو فیسٹیول منعقد کروائے جاتے ہیں اور نا صرف اردو کے طلباء بلکہ دیگر زبان اور شعبہ کے طلباء میں بھی اردو زبان کو سیکھنے اور اس کو بولنے کی دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔ طالبات نے بھی محفل میں شرکت کرنے کے بعد خوشی کا اظہار کیا اور کہا ابھی تک انگریزی شاعری میں دلچسپی تھی لیکن آج اردو شاعری سنی تو اس میں بھی دلچسپی پیدا ہوئی۔