اورنگ آباد: اورنگ آباد میں سمردھی ہائی وے پر دو نوجوانوں کے ہاتھ میں پستول اور ان کے پیچھے ایک درجن نوجوان کو چل کر ریلز بنانا مہنگا پڑا گیا ہے۔ دولت آباد پولیس نے نوجوانوں کے خلاف عام شہریوں کے ذہنوں میں خوف اور دہشت پیدا کرنے کی کوشش کرنے کہ مقصد سے ان پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔ اورنگ آباد ضلع کے نوجوانوں کے ذریعہ کیا گیا یہ واقعہ انتہائی سنگین ہے، اور ان نوجوانوں کے خلاف دولت آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان کے نام شیخ حامد شیخ حبیب، شیخ آفتاب شیخ قادر، شیخ اشفاق عادل تمبولی اعجاز سمیت سبھاش او ولکر شامل ہے۔
سمر دھی ھائی وے پر ریلز شوٹنگ کی وجه سے خوف و حراس پھیل گیا، تو وہی اس ریل کے وائرل ہوتے ہی ایک ہلچل مچ گئی، اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ ریل کے جنون سے عام لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کرنے کی کوششیں کب رکیں گی۔ وڈیو ریل میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دس سے بارہ نوجوان چشمہ پہنے اور ہاتھوں میں پستول پکڑے سمر دھی ہائی وے پر ایک ہجوم میں چل رہے ہیں۔ یہ ویڈیو وائرل ہو گیا۔ اس سے پہلے بھی شہر میں ریلز شوٹنگ کے دوران لڑکی کی جان سے ہاتھ دھونے کا واقعہ ہو چکا ہے۔
سمردھی ہائی وے پر آئے دن حادثات ہوتے رہتے ہیں، اسی لیے اس ہائی وے پر ٹو ویلر اور لوگوں کے پیدل چلنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لیکن نوجوانوں نے ان ساری باتوں کو بالائے طاق رکھ کر شوٹنگ کر رہے تھے، اگر ان لوگوں کا کوئی گاڑی سے حادثہ ہو جاتا تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا؟ اس طرح کے سوال بھی اب کھڑے کیے جا رہے ہیں۔پولیس نے ان میں سے کئی سارے نوجوانوں کو اپنی حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، اور آگے کی تفتیش بھی پولیس کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے مہاراشٹر کے ایک سیاحتی مقام پر ایک لڑکی اپنی کار میں ریل بنانے کے دوران گہری کھائی میں گر گئی تھی اور اس کی موقع پر موت ہوگئی تھی۔