ETV Bharat / state

حیدرآباد میں ہزاروں سرمایہ کاروں سے 700 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ، متاثرین نے احتجاج کیا - INVESTMENT FRAUD

حیدرآباد میں دھوکہ دہی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز نامی فرم نے مبینہ طور پر سرمایہ کاری کے نام پر کم از کم 18,000 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ کمپنی نے مبینہ طور پر لوگوں کو بھاری منافع کے ساتھ رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں غائب ہو گیا۔

INVESTMENT FRAUD
حیدرآباد میں ہزاروں سرمایہ کاروں سے فراڈ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2024, 2:48 PM IST

حیدرآباد: مادھا پور میں سرمایہ کاری کی دھوکہ دہی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز نامی ایک فرم نے مبینہ طور پر کم از کم 18,000 سرمایہ کاروں کو 700 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر ان کی رقم پر بھاری منافع کا وعدہ کرکے لالچ دیا تھا۔ سرمایہ کاروں نے الزام لگایا کہ کمپنی نے انہیں مشکل میں ڈال دیا ہے کیونکہ کمپنی نے اپنا دفتر بند کردیا ہے اور اس کے مینیجر بھی دستیاب نہیں ہیں۔

متنازع منصوبے کے بارے میں جانیے:

2018 میں ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز، جس کی بنیاد اشوک راہیل نے رکھی تھی، نے حیدرآباد کے مادھا پور میں کام شروع کیا۔ اس میں سرمایہ کاری پر زیادہ شرح سود دینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یوٹیوبرس کے ذریعہ اس کی کافی مارکیٹنگ اور پروموشن کی گئی۔ اس طرح کمپنی نے سرمایہ کاروں کو راغب کیا۔ سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر 700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

رپورٹ کے مطابق، ابتدائی طور پر سرمایہ کاروں کو ہر ماہ کم از کم 12 فیصد کی واپسی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ سرمایہ کاروں کو رقم نکالنے پر زیادہ منافع کی پیشکش کی گئی۔ تاہم، جب سرمایہ کاروں نے جون میں اپنی رقم نکالنے کا فیصلہ کیا تو انہیں مایوسی ہوئی۔ انہوں نے دیکھا کہ کمپنی کا دفتر بند ہے اور کمپنی کا منیجر دستیاب نہیں ہے۔

مشتعل متاثرین نے احتجاج کیا:

اس فراڈ کا شکار ہونے والے لوگ ناراض ہو گئے۔ انہوں نے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ ان کی شکایت کے باوجود پولیس کی جانب سے کوئی فوری کارروائی نہیں کی گئی جس سے ان کے غصے میں مزید اضافہ ہو گیا۔ اس کے بعد ناراض لوگوں نے جمعہ کو سینٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) کے سامنے احتجاج کیا۔ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے مظاہرین میں وکیل عاشر خان، ایک فلاحی تنظیم کی آمنہ اور ناری نکیتن فاؤنڈیشن کی صدر صفیہ شامل تھیں۔

قانونی اور مالی مضمرات:

مبینہ اسکام نے سرمایہ کاری سے متعلق دیگر اسکیموں کے حوالے سے ملک بھر میں ہلچل مچا دی تھی۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سرمایہ کاری صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہے بلکہ دبئی اور امریکہ تک پھیلی ہوئی ہے۔ ایسی ہی ایک مثال میں، ایک ڈاکٹر اور اس کے خاندان نے چار ماہ میں اس اسکیم میں 2.72 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

متاثرین انصاف کی اپیل کر رہے:

دھوکہ دہی کے منظر عام پر آنے کے بعد متاثرین نے تلنگانہ پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ ان کی محنت سے کمائی گئی رقم واپس مل سکے۔ انہوں نے اعلیٰ افسران سے کیس کی تحقیقات میں تیزی لانے کی بھی اپیل کی ہے۔

حیدرآباد: مادھا پور میں سرمایہ کاری کی دھوکہ دہی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز نامی ایک فرم نے مبینہ طور پر کم از کم 18,000 سرمایہ کاروں کو 700 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر ان کی رقم پر بھاری منافع کا وعدہ کرکے لالچ دیا تھا۔ سرمایہ کاروں نے الزام لگایا کہ کمپنی نے انہیں مشکل میں ڈال دیا ہے کیونکہ کمپنی نے اپنا دفتر بند کردیا ہے اور اس کے مینیجر بھی دستیاب نہیں ہیں۔

متنازع منصوبے کے بارے میں جانیے:

2018 میں ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز، جس کی بنیاد اشوک راہیل نے رکھی تھی، نے حیدرآباد کے مادھا پور میں کام شروع کیا۔ اس میں سرمایہ کاری پر زیادہ شرح سود دینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یوٹیوبرس کے ذریعہ اس کی کافی مارکیٹنگ اور پروموشن کی گئی۔ اس طرح کمپنی نے سرمایہ کاروں کو راغب کیا۔ سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر 700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

رپورٹ کے مطابق، ابتدائی طور پر سرمایہ کاروں کو ہر ماہ کم از کم 12 فیصد کی واپسی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ سرمایہ کاروں کو رقم نکالنے پر زیادہ منافع کی پیشکش کی گئی۔ تاہم، جب سرمایہ کاروں نے جون میں اپنی رقم نکالنے کا فیصلہ کیا تو انہیں مایوسی ہوئی۔ انہوں نے دیکھا کہ کمپنی کا دفتر بند ہے اور کمپنی کا منیجر دستیاب نہیں ہے۔

مشتعل متاثرین نے احتجاج کیا:

اس فراڈ کا شکار ہونے والے لوگ ناراض ہو گئے۔ انہوں نے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ ان کی شکایت کے باوجود پولیس کی جانب سے کوئی فوری کارروائی نہیں کی گئی جس سے ان کے غصے میں مزید اضافہ ہو گیا۔ اس کے بعد ناراض لوگوں نے جمعہ کو سینٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) کے سامنے احتجاج کیا۔ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے مظاہرین میں وکیل عاشر خان، ایک فلاحی تنظیم کی آمنہ اور ناری نکیتن فاؤنڈیشن کی صدر صفیہ شامل تھیں۔

قانونی اور مالی مضمرات:

مبینہ اسکام نے سرمایہ کاری سے متعلق دیگر اسکیموں کے حوالے سے ملک بھر میں ہلچل مچا دی تھی۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سرمایہ کاری صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہے بلکہ دبئی اور امریکہ تک پھیلی ہوئی ہے۔ ایسی ہی ایک مثال میں، ایک ڈاکٹر اور اس کے خاندان نے چار ماہ میں اس اسکیم میں 2.72 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

متاثرین انصاف کی اپیل کر رہے:

دھوکہ دہی کے منظر عام پر آنے کے بعد متاثرین نے تلنگانہ پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ ان کی محنت سے کمائی گئی رقم واپس مل سکے۔ انہوں نے اعلیٰ افسران سے کیس کی تحقیقات میں تیزی لانے کی بھی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.