ETV Bharat / state

نرسنگ طالبہ کی خودکشی، شادی شدہ ڈاکٹر سے تعلقات کا انکشاف، تحفہ کے طور پر آئی فون اسکوٹی بھی دی تھی - AGRA NURSING STUDENT SUICIDE CASE

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 31, 2024, 12:29 PM IST

29 مئی کو آگرہ میں نرسنگ کی ایک طالبہ نے خودکشی کر لی تھی۔ نرسنگ کی طالبہ کا تعلق ایک ڈاکٹر سے تھا۔ ڈاکٹر کی شادی ایک سال پہلے ہوئی تھی۔

نرسنگ طالبہ کی خودکشی ڈاکٹر سے تعلق، تحفہ کے طور پر آئی فون اسکوٹی دیا تھا
نرسنگ طالبہ کی خودکشی ڈاکٹر سے تعلق، تحفہ کے طور پر آئی فون اسکوٹی دیا تھا (Etv Bharat)

آگرہ: ضلع میں نرسنگ طالبہ کی خودکشی کیس میں جمعرات کو ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ نرسنگ کی طالبہ کے ایک شادی شدہ ڈاکٹر سے تعلقات تھے۔ ڈاکٹر کا طا لبہ کے گھر اور گاؤں آتے جاتے رہتا تھا۔ ڈاکٹر کی شادی بھی ایک سال پہلے ہوئی تھی۔ اس کے بعد بھی وہ طالبہ سے رابطے میں تھا۔ اس بات کو لے کر طالبہ اور ڈاکٹر کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ جس کی وجہ سے طالبہ ڈپریشن میں تھی۔ ڈاکٹر نہ تو اپنی بیوی کو طلاق دے رہا تھا اور نہ ہی اسے چھوڑ رہا تھا۔ نرسنگ طالبہ کے اہل خانہ نے ملزم ڈاکٹر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اوریا ضلع کی ایک لڑکی آئی آئی ایم ٹی سے نرسنگ کر رہی تھی۔ اس نے بدھ کو نیو آگرہ تھانہ علاقے کے لائرز کالونی میں کرائے کے کمرے میں خودکشی کر لی تھی۔ اہل خانہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ ایک ڈاکٹر کافی عرصے سے بیٹی کو ہراساں کر رہا تھا۔ یہاں تک کہ ملزم اس کے کمرے میں آیا اور اس کے ساتھ مار پیٹ کیا۔ ملزم ڈاکٹر کی حرکتوں سے بیٹی ایک ماہ سے شدید پریشان تھی۔ وہ ڈپریشن میں تھی۔ نرسنگ طالبہ کے والدین نے ڈاکٹر پر سنگین الزامات بھی لگائے۔ خاندان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو اس گھر میں رہنے والی دیگر کرایہ دار لڑکیوں نے درست قرار دیا جہاں لڑکی کرائے پر رہتی تھی۔ لڑکیوں نے بھی بتایا کہ ملزم طالبہ کے کمرے میں آیاتھا، اور مارپیٹ کی تھی۔

پولیس نے طالبہ کی خودکشی کے بعد اہل خانہ کے الزامات کی تحقیقات کی۔ جب نرسنگ کی طالبہ کی کال کی تفصیلات چیک کی گئیں تو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ اس نے ڈاکٹر سے بات کی ہے۔ طالبہ کے والد ایک کسان ہیں۔ طالبہ دو سال سے آگرہ میں رہ رہی تھی۔ ایک سال سے ایک ہی گھر میں کرائے پر رہ رہی تھی۔ ملزم کے وہاں آنے اور جانے کی شکایت ہوئی تو مالک مکان نے اسے کمرہ خالی کروا دیا۔ نرسنگ کی طالبہ کو ریل بنانے کا شوق تھا۔ اس کے موبائل سے کئی ریل مل گئے۔

پولیس کی تفتیش میں کئی چونکا دینے والی باتیں سامنے آئی ہیں۔ وہ ڈاکٹر جس کے ساتھ نرسنگ کی طالبہ کا تعلق تھا۔ وہ ڈاکٹر ایٹا کا رہائشی ہے۔ لیکن آگرہ میں ایک بطور ڈاکٹر کام کر رہا ہے۔ گھر والوں کو ان کے رشتے کا علم تھا۔ کیونکہ ملزم ڈاکٹر طالبہ کے گھر والوں سے کئی بار اپنے گاؤں میں ملا تھا۔ طالبہ اپنے ملنے والوں سے ڈاکٹر کو اپنے بھائی کے طور پر متعارف کراتی تھی، جب کہ ڈاکٹر اپنے جاننے والوں سے طالبہ کو اپنی بھانجی کے طور پر متعارف کرایا کرتا تھا۔ ڈاکٹر نے ایک سال قبل دوسری لڑکی سے شادی کی تو طالبہ نے مخالفت کی۔ جس کے بعد دونوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی۔

مزید پڑھیں:کانسٹیبل نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی

اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ طالبہ کی شادی طے ہوچکی تھی۔ لیکن طالبہ نے ڈاکٹر سے محبت کی وجہ سے اپنی زندگی برباد کر دی۔ وہ اپنے گھر والوں کو بھول چکی تھی۔ اس نے ملزم کے لیے اپنی شادی بھی توڑ دی۔ یہ ملزم ڈاکٹر تھا جس نے طالب علم کو آئی فون دیا تھا۔ اس کے ساتھ کچھ دن پہلے ملزم نے طالبہ کو گاڑی بھی دیا تھا۔ اس کے بعد 12 دن پہلے طالب علم اور ڈاکٹر کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ خودکشی سے ایک دن پہلے طالب علم کی رات کو بھی ڈاکٹر سے لڑائی ہوئی تھی۔

نیو آگرہ تھانے کے ایس آئی اجے کمار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد اہل خانہ طالبہ کی لاش کو اپنے گاؤں لے گئے۔ اہل خانہ نے شکایت درج کرائی ہے۔ جس کی بنیاد پر تحقیقات کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

آگرہ: ضلع میں نرسنگ طالبہ کی خودکشی کیس میں جمعرات کو ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ نرسنگ کی طالبہ کے ایک شادی شدہ ڈاکٹر سے تعلقات تھے۔ ڈاکٹر کا طا لبہ کے گھر اور گاؤں آتے جاتے رہتا تھا۔ ڈاکٹر کی شادی بھی ایک سال پہلے ہوئی تھی۔ اس کے بعد بھی وہ طالبہ سے رابطے میں تھا۔ اس بات کو لے کر طالبہ اور ڈاکٹر کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ جس کی وجہ سے طالبہ ڈپریشن میں تھی۔ ڈاکٹر نہ تو اپنی بیوی کو طلاق دے رہا تھا اور نہ ہی اسے چھوڑ رہا تھا۔ نرسنگ طالبہ کے اہل خانہ نے ملزم ڈاکٹر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اوریا ضلع کی ایک لڑکی آئی آئی ایم ٹی سے نرسنگ کر رہی تھی۔ اس نے بدھ کو نیو آگرہ تھانہ علاقے کے لائرز کالونی میں کرائے کے کمرے میں خودکشی کر لی تھی۔ اہل خانہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ ایک ڈاکٹر کافی عرصے سے بیٹی کو ہراساں کر رہا تھا۔ یہاں تک کہ ملزم اس کے کمرے میں آیا اور اس کے ساتھ مار پیٹ کیا۔ ملزم ڈاکٹر کی حرکتوں سے بیٹی ایک ماہ سے شدید پریشان تھی۔ وہ ڈپریشن میں تھی۔ نرسنگ طالبہ کے والدین نے ڈاکٹر پر سنگین الزامات بھی لگائے۔ خاندان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو اس گھر میں رہنے والی دیگر کرایہ دار لڑکیوں نے درست قرار دیا جہاں لڑکی کرائے پر رہتی تھی۔ لڑکیوں نے بھی بتایا کہ ملزم طالبہ کے کمرے میں آیاتھا، اور مارپیٹ کی تھی۔

پولیس نے طالبہ کی خودکشی کے بعد اہل خانہ کے الزامات کی تحقیقات کی۔ جب نرسنگ کی طالبہ کی کال کی تفصیلات چیک کی گئیں تو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ اس نے ڈاکٹر سے بات کی ہے۔ طالبہ کے والد ایک کسان ہیں۔ طالبہ دو سال سے آگرہ میں رہ رہی تھی۔ ایک سال سے ایک ہی گھر میں کرائے پر رہ رہی تھی۔ ملزم کے وہاں آنے اور جانے کی شکایت ہوئی تو مالک مکان نے اسے کمرہ خالی کروا دیا۔ نرسنگ کی طالبہ کو ریل بنانے کا شوق تھا۔ اس کے موبائل سے کئی ریل مل گئے۔

پولیس کی تفتیش میں کئی چونکا دینے والی باتیں سامنے آئی ہیں۔ وہ ڈاکٹر جس کے ساتھ نرسنگ کی طالبہ کا تعلق تھا۔ وہ ڈاکٹر ایٹا کا رہائشی ہے۔ لیکن آگرہ میں ایک بطور ڈاکٹر کام کر رہا ہے۔ گھر والوں کو ان کے رشتے کا علم تھا۔ کیونکہ ملزم ڈاکٹر طالبہ کے گھر والوں سے کئی بار اپنے گاؤں میں ملا تھا۔ طالبہ اپنے ملنے والوں سے ڈاکٹر کو اپنے بھائی کے طور پر متعارف کراتی تھی، جب کہ ڈاکٹر اپنے جاننے والوں سے طالبہ کو اپنی بھانجی کے طور پر متعارف کرایا کرتا تھا۔ ڈاکٹر نے ایک سال قبل دوسری لڑکی سے شادی کی تو طالبہ نے مخالفت کی۔ جس کے بعد دونوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی۔

مزید پڑھیں:کانسٹیبل نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی

اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ طالبہ کی شادی طے ہوچکی تھی۔ لیکن طالبہ نے ڈاکٹر سے محبت کی وجہ سے اپنی زندگی برباد کر دی۔ وہ اپنے گھر والوں کو بھول چکی تھی۔ اس نے ملزم کے لیے اپنی شادی بھی توڑ دی۔ یہ ملزم ڈاکٹر تھا جس نے طالب علم کو آئی فون دیا تھا۔ اس کے ساتھ کچھ دن پہلے ملزم نے طالبہ کو گاڑی بھی دیا تھا۔ اس کے بعد 12 دن پہلے طالب علم اور ڈاکٹر کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ خودکشی سے ایک دن پہلے طالب علم کی رات کو بھی ڈاکٹر سے لڑائی ہوئی تھی۔

نیو آگرہ تھانے کے ایس آئی اجے کمار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد اہل خانہ طالبہ کی لاش کو اپنے گاؤں لے گئے۔ اہل خانہ نے شکایت درج کرائی ہے۔ جس کی بنیاد پر تحقیقات کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.