نئی دہلی: بھارتی ٹیم نے پیرس اولمپکس میں چھ تمغے جیتنے میں کامیاب رہے لیکن ان کی مہم اس وقت تنازعات میں پڑ گئی جب مقابلے کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ونیش پھوگاٹ کو سو گرام زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دیا گیا۔ جس کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا اور نااہل قرار دیے جانے کے بعد ونیش نے کھیلوں کے ثالثی عدالت (سی اے ایس) سے چاندی کا تمغہ حاصل کرنے کی بھی اپیل کی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا۔
اس کے بعد اسٹار انڈین ریسلر نے اس کھیل کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور ہریانہ میں ہونے والے انتخابات سے قبل انڈین نیشنل کانگریس میں شامل ہو گئیں۔ جس کے بعد انھوں نے ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ اولمپکس جیسے بڑے پلیٹ فارم پر سازش رچی گئی۔
اب سابق بھارتی پہلوان یوگیشور دت نے آج تک کے ایک پروگرام میں کہا کہ ونیش کو پورے ملک کے سامنے معافی مانگنی چاہیے تھی اور انھیں کہنا چاہیے تھا کہ ان سے غلطیاں ہوئی ہیں۔ لیکن اس کے بجائے انہوں نے اسے ایک سازش قرار دیا، یہاں تک کہ ملک کے وزیر اعظم پر بھی الزام لگایا۔ لیکن سب لوگ جانتے ہیں کہ قانون کے مطابق ایک گرام بھی وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو نااہل قرار دینا صحیح ہے۔
بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ ونیش نے ملک میں غلط ماحول پیدا کیا۔ احتجاج کے دوران بھی لوگوں کو غلط طریقے سے جمع ہونے کو کہا گیا، اگر ہم اولمپکس کی بات کریں تو ہندوستان کے میڈل ہارنے کے باوجود ایک غلط تاثر پیدا کیا گیا کہ ان کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے۔ اگر میں ونیش کی جگہ ہوتا تو ملک سے معافی مانگتا۔ یوگیشور نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ملک کی تصویر کو غلط انداز میں پیش کیا ہے۔
لندن اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے پہلوان نے کہا کہ ان کی اپنی پسند ہے، لیکن ملک کو سچ جاننا چاہیے۔ پچھلے ایک سال میں ملک میں جو کچھ بھی ہوا، چاہے وہ اولمپک گیمز سے ان کی نااہلی ہو یا احتجاج۔ جب نئی پارلیمنٹ کا افتتاح ہونا تھا تو ملک کی تصویر کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔