پیرس: پیرالمپکس 2024 سے ایک حیران خبر سامنے آئی ہے جہاں ایران کے دو مرتبہ کے گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی کو زمین پر سونا پڑ رہا ہے۔ ایران کے اس اسٹار پیرا والی بال کھلاڑی کو اپنے قد کی لمبائی کی وجہ ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پیرس پیرالمپکس میں دنیا کے دوسرے سب سے لمبے ایرانی ایتھلیٹ مرتضیٰ مہرزاد 8 فٹ 0.85 انچ کے اور پیرالمپکس ویلیج میں ان کی سائز کا بیڈ دستیاب نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے انھیں زمین پر ہی سونا پڑا۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب مرتضیٰ کے کوچ ہادی رضائیگرکانی نے گزشتہ جمعہ کو Olympics.com کی ویب سائٹ کو بتایا کہ 36 سالہ کھلاڑی پیرا اولمپک ویلیج کے فرش پر سونے پر مجبور ہے کیونکہ ان کی سائز کا بیڈ یہاں دستیاب نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ٹوکیو پیرالمپکس میں ان کے لیے ایک خاص بستر بنایا گیا تھا، لیکن بدقسمتی سے یہاں نہیں بنایا گیا ہے۔
آر سی بی نے بھی ٹویٹ کیا
اس خبر کے سامنے آنے کے بعد آئی پی ایل کی ایک فرنچائز آر سی بی نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ سے اس کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جب آپ ذہنی طور پر مضبوط ہوتے ہیں تو پھر انعام پیسنے کے بعد آتا ہے۔ دو بار پیرالمپکس میڈلسٹ مرتضیٰ کی کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ لگن اور عزم ہی چیمپئنز بناتا ہے۔
Glory follows the grind, when your mindset is #MadeOfBold. 🫡🔥
— Royal Challengers Bengaluru (@RCBTweets) September 3, 2024
Two-time #Paralympics🥇medalist, Morteza’s story reminds us that true resilience and determination forge Champions. 👑#PlayBold #Paris2024 pic.twitter.com/2JpqiS5p8D
سوشل میڈیا پر اس خبر کے وائرل ہونے کے بعد ایران کے والی بال اسٹار مرتضیٰ مہرزاد کو 2.46 میٹر (8 فٹ 0.85 انچ) کے فریم کا بڑا بستر فراہم کردیا گیا ہے۔ پیرس کی آرگنائزنگ کمیٹی نے اے ایف پی کو ایک بیان میں بتایا کہ وہ ایرانی پیرا اولمپک کمیٹی کے ساتھ رابطے میں ہے اور کھلاڑی کے پاس اب اپنے آرام کے لیے تمام ضروری سامان موجود ہے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں جب پیرالمپکس ویلیج میں کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے پہلے اولمپک ویلیج میں بھی بہت سے کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جو خبریں میڈیا کی زینت بھی بنی تھیں۔ یہاں تک بھارتی ایتھیلیٹس کو گرمی کی شدت سے باہر نکالنے کے لیے بھارتی حکومت نے انھیں اے سی فراہم کرائی تھی۔
مرتضیٰ دو مرتبہ کے گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی
ایران کے والی بال اسٹار مرتضیٰ مہرزاد نے اپنے بلند قد کی وجہ سے لاتعداد چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن اب وہ پیرس پیرالمپکس میں اپنی ٹیم کو تیسری مرتبہ گولڈ میڈل کے لیے تیار ہیں۔ مرتضیٰ کی والی بال ٹیم نے 2016 اور 2020 کے پیرا لمپکس میں گولڈ میڈل جیتے اور 2019، 2021 اور 2022 میں دنیا کے بہترین کھلاڑی کے لیے گولڈ بال بھی حاصل کیا۔
مرتضیٰ کا جسم اتنا لمبا کیوں ہے؟
قابل ذکر ہے کہ مرتضیٰ مہرزاد دنیا کے دوسرے سب سے لمبے آدمی ہیں جبکہ پیرالمپکس کی تاریخ میں وہ واحد سب لمبے کھلاڑی ہیں۔ مرتضیٰ کے جسم میں کم عمری میں ہی اکرومیگیلی کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ جسم میں ایک غیر معمولی شئے ہوتی ہے جو ضرورت سے زیادہ بڑھنے والے ہارمونز کی پیداوار کا باعث بنتی ہے۔ مرتضیٰ نوعمری میں ہی ایک سائیکل حادثے کے شکار ہوگئے تھے جس سے ان کے پٹھے زخمی ہوگئے اور دائیں پیر کی نشوونما بھی رک گئی۔