پیرس: پیرس پیرالمپکس 2024 کافی جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔ کھیلوں کے اس میگا ایونٹ میں کھلاڑی جسمانی طور پر معذور ہونے کے باوجود شاندار کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جس کو دیکھ کر کئی لوگ حیران بھی ہو رہے ہیں اور کچھ لوگ ان کھلاڑیوں کے مداح بھی بن رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک ایتھیلیٹ برازیل کا ہے جو دونوں ہاتھوں سے معذور ہونے کے باوجود تیراکی کرکے اپنے ملک کا نام روشن کر رہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ عام لوگوں کی سمجھ سے یہ پرے ہے کہ کوئی بھی شخص بغیر ہاتھ کے کیسے تیراکی کر سکتا ہے۔
🇧🇷 Brazil's flagbearer at the Opening Ceremony claimed gold in the pool 24 hours later!
— Paralympic Games (@Paralympics) August 29, 2024
Gabriel Geraldo dos Santos Araújo adding #Paralympics gold to his 6 World Championships golds 🥇 pic.twitter.com/RRQHbxlE4M
لیکن برازیل کے تیراک گیبریل زینہو نے پیرس پیرالمپکس میں اپنا تیسرا گولڈ میڈل جیت کر نہ صرف تاریخ رقم کی بلکہ لوگوں یہ بھی بتا دیا کہ بغیر ہاتھ کے بھی تیراکی ممکن ہے۔ پیرس پیرا اولمپکس کا تیسرا تیراکی کا گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد ہجوم نے ان کے لیے خوب تالیاں بھی بجائی۔
22 سالہ نوجوان، جس کے بازو یا ہاتھ نہیں ہیں اور جس کی ٹانگیں ٹوٹی ہوئی ہیں، نے 100 میٹر بیک اسٹروک اور 50 میٹر بیک اسٹروک میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد 200 میٹر فری اسٹائل کے ایس ٹو کیٹیگری میں بھی گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی۔
Samba in Paris 🇧🇷
— Paralympic Games (@Paralympics) August 29, 2024
From flag bearing to gold medal celebrating, Gabriel Geraldo dos Santos Araújo 🥇#Paralympics | #Paris2024 pic.twitter.com/OQarPAVc97
گیبریل جیرالڈو ڈوس سانتوس آراؤجو جسے گیبریل زینہو بھی کہا جاتا ہے، نے 200 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ کے فاصلے کو 3 منٹ 58.92 سیکنڈ طے کرکے گولڈ حاصل کیا۔ اس سے انھوں نے ٹوکیو 2020 میں دو سونے اور ایک چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایس ٹو زمرے میں وہ تیراک شرکت کرتے ہیں جن کے پیر اور ہاتھ بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہ تیراک زیادہ تر اپنے بازوؤں اور کندھوں سے پیدا ہونے والی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے تیرتے ہیں۔
ایسی ہی ایک ایتھیلیٹ بھارت کی شیتل دیوی ہے جس کے پاس دونوں ہاتھ نہیں ہیں لیکن پھر بھی وہ تیر اندازی کر رہی ہے اور پیرس پیرالمپکس میں کانسے کا تمغہ جیت کر سب کو حیران کر دیا ہے۔