حیدرآباد: پیرس اولمپکس کے دوسرے دن بھارت نے میڈل جیتنے کا آغاز کر دیا ہے۔ بھارتی شوٹر منو بھاکر نے خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیت کر ملک کا جھنڈا بلند کردیا۔ اگرچہ وہ طلائی تمغہ جیتنے سے محروم رہی لیکن وہ شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون شوٹر بن گئی ہیں۔
منو بھاکر کا تعلق کہاں سے ہے؟
شوٹر منو بھاکر ہریانہ کے جھجر ضلع کے گوریا گاؤں سے تعلق ہے۔ان کی پیدائش 18 فروری 2002 کو جھجر میں ہوئی۔ان کے والد رام کشن بھاکر مرچنٹ نیوی میں ہیں۔ منو بھاکر کے شوٹنگ کے میدان میں قدم رکھنے کی کہانی بھی کافی دلچسپ ہے۔
ایک دن والد کے ساتھ شوٹنگ رینج کا دورہ کرتے ہوئے منو بھاکر نے بھی اچانک شوٹنگ شروع کر دی اور اس کا نشانہ بالکل ٹھیک ہدف پر بھی لگا، جس کے بعد اس کے والد رام کشن بھاکر نے اسے شوٹنگ کرنے کی ترغیب دی اور ایک بندوق خرید کر اسے مشق کے لیے بھی دے دی۔ اس کے بعد منو کے قومی کوچ یشپال رانا نے اسے شوٹنگ کے گڑ سکھائے۔
شوٹنگ سے پہلے منو بھاکر نے کراٹے، اسکیٹنگ، تیراکی اور ٹینس میں اپنا ہاتھ آزمایا تھا جہاں منو کراٹے میں نیشنل میڈلسٹ اور اسکیٹنگ میں اسٹیٹ میڈلیسٹ بھی رہ چکی ہیں۔ منو نے اسکول میں تیراکی اور ٹینس میں بھی حصہ لیا۔
#WATCH | Olympic Medalist Shooter Manu Bhaker's mother, Sumedha Bhaker, says, " i always wanted my daughter to be happy. i have always been feeling good." #ParisOlympics2024 pic.twitter.com/SzUsNeNZG4
— ANI (@ANI) July 28, 2024
منو بھاکر شوٹنگ چھوڑنا چاہتی تھیں
بھارت کے لیے پیرس اولمپکس میں پہلا میڈل لانے والی منو بھاکر اس دور سے بھی گزری ہیں جب وہ اتنی زیادہ مویوس ہوگئی کہ انھوں نے شوٹنگ چھوڑنے کو فیصلہ کرلیا لیکن ان کے والدین نے انھیں ایسا نہیں کرنے کو کہا بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کی۔
منو بھاکر کے والد رام کشن بھاکر نے بتایا کہ ٹوکیو اولمپکس کے دوران منو بھاکر کی پستول کا لیور اس وقت ٹوٹ گیا تھا۔ جب آپ کے سامنے کوئی تمغہ نظر آرہا ہو تو اس وقت وہ کافی زیادہ افسردہ ہوگئی، اس وجہ سے وہ 2022 میں شوٹنگ چھوڑنا چاہتی تھیں۔ لیکن ہم نے اسے شوٹنگ نہ چھوڑنے کی ترغیب دی۔
منو کی ماں سومیدھا بھاکر بتاتی ہیں کہ ان کی بیٹی کو بندوق کا اتنا شوق ہے کہ وہ اپنے ساتھ پستول رکھ کر سوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منو نے شوٹنگ پر توجہ دینے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔ وہ 4 سال تک کسی بھی تقریب یا سالگرہ کی تقریب میں نہیں گئیں، صرف اپنی توجہ شوٹنگ پر مرکوز رکھی۔ وہ پیرس اولمپکس کے لیے روزانہ 8 گھنٹے سے زیادہ پریکٹس کرتی تھیں۔ منو بھاکر نے ایشیاڈ سمیت اب تک تقریباً 20 تمغے جیت چکی ہیں۔
#WATCH | Olympic Medalist Shooter Manu Bhaker's father, Ram Kishan Bhaker, says, " the entire country is proud of manu, two of her events are remaining we expect her to perform better. manu got a lot of support from the government and the federation. she could achieve this only… pic.twitter.com/8iiY84TPF4
— ANI (@ANI) July 28, 2024
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے مبارکباد دی
منو بھاکر کی اس کامیابی کے بعد وزیر اعظم مودی اور ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے انھیں مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ایک تاریخی تمغہ! شاباش، پیرس اولمپکس میں بھارت کا پہلا تمغہ جیتنے کے لیے منو بھاکر کو مبارکباد۔ یہ کامیابی اور بھی خاص ہے کیونکہ وہ شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں!
#WATCH | Prime Minister Narendra Modi interacts with Olympic Bronze Medalist Manu Bhaker and congratulated her on winning a Bronze medal in Women’s 10 M Air Pistol at #ParisOlympics2024 pic.twitter.com/IHrumNS5yv
— ANI (@ANI) July 28, 2024
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے منو بھکر کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انھوں نے لکھا کہ آخرکار، وہ خواب پورا ہوا جس کی توقع پورے ملک کو ہریانہ کی پرجوش بیٹی منو بھاکر سے تھی۔ دیش کی مان خاتون شوٹر مانو بھاکر نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں ملک کے لیے کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔22 سالہ منو بھاکر نے آج وہ کر دکھایا ہے جس پر پورے ملک اور ہریانہ ریاست کو فخر ہے۔ ہر ہریانوی کا سینہ آج فخر سے بھر گیا ہے۔ ہریانہ کی بہادر بیٹی کو مبارکباد۔