نئی دہلی: ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے ہفتہ کو کسانوں کے احتجاج کی حمایت کی اور شمبھو بارڈر پر ان کے ساتھ شامل ہوئیں۔ کسانوں نے شمبھو بارڈر پر اپنے احتجاج کا 200 واں دن منایا، جب ہندوستانی پہلوان بھی ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے ونیش نے کہا کہ حکومت کو ان کی بات سننی چاہیے۔
ونیش پھوگاٹ کسانوں کی حمایت میں سامنے آئیں
کسان 13 فروری سے شمبھو سرحد پر احتجاج کر رہے ہیں، جب حکام نے انہیں دہلی کی طرف مارچ کرنے سے روک دیا۔ مظاہرین دیگر اہم مسائل کے ساتھ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس دوران ونیش پھوگاٹ نے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کسانوں نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔
#WATCH | Visuals from the farmers' protest site at the Shambhu border. The agitation completes 200 days today. pic.twitter.com/CRUpyDSaDZ
— ANI (@ANI) August 31, 2024
یہ دیکھ کر افسوس ہوا - ونیش پھوگٹ
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ونیش نے کہا، 'انہیں یہاں بیٹھے ہوئے 200 دن ہو چکے ہیں۔ یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ یہ سب اس ملک کے شہری ہیں۔ کسان ملک چلاتے ہیں۔ ان کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں، کھلاڑی بھی نہیں۔ اگر وہ ہمیں کھانا نہیں کھلاتے ہیں تو ہم مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ کئی بار ہم بے بس ہوتے ہیں اور کچھ نہیں کر پاتے، ہم اتنی بڑی سطح پر ملک کی نمائندگی کرتے ہیں لیکن ہم اپنے خاندانوں کے لیے کچھ نہیں کر پاتے، ان کو دکھی دیکھ کر بھی حکومت سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ سنیں۔
پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام مقابلے کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ونیش کے لیے یہ ایک ہنگامہ خیز مہینہ تھا، لیکن انھیں خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑا۔ ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد، بھارتی پہلوان کو نااہل قرار دے دیا گیا کیونکہ وہ وزن کے دوران اہلیت کے معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہی تھیں۔
اس کے بعد ونیش نے کھیل سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے نے نااہلی کے خلاف عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (CAS) میں بھی اپیل کی تھی اور چاندی کا مشترکہ تمغہ مانگا تھا لیکن ان کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔