نیویارک: شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے آئندہ ماہ نیویارک میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے خلاف دھمکی جاری کردی ہے۔ اس کے بعد یہاں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا کہ انہوں نے این وائی پی ڈی کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ بشمول قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی، نگرانی اور تفتیش میں مزید تیزی لائی گئی ہے۔
نیویارک شہر کی سرحد سے متصل ناساؤ کاؤنٹی کے سربراہ بروس بلیک مین نے کہاکہ ہم ہر صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہر دھمکی کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ ہر خطرے کے لیے ایک ہی طریقہ کار ہے۔ ہم خطرات کو کبھی کم نہیں سمجھتے۔
نیویارک کے حکام نے آئی ایس آئی ایس کی پوسٹ پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ کسی بھی صورتحال کے لیے وسائل جمع کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ اس وقت عوامی تحفظ کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن ہم صورت حال پر گہری نظر رکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ میری انتظامیہ کئی مہینوں سے وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ناساؤ کاؤنٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نیویارک اور یہاں آنے والے لوگ محفوظ رہیں۔ ناساؤ کاؤنٹی کے پولیس کمشنر پیٹرک رائڈر نے کہا کہ ابھی تک، کوئی قابل اعتبار خطرہ نہیں ہے لیکن ان کا محکمہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی بیس ٹیمیں، کس گروپ میں کون سی ٹیم؟
کرکٹ اسٹیڈیم میں 30 ہزار سے زائد شیدائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ یہ خاص طور پر ٹورنامنٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 3 جون سے ٹورنامنٹ کے باقاعدہ میچز ہوں گے۔ این بی سی نیو یارک نے کہا کہ ورلڈ کپ ایونٹ کے لیے حفاظتی تیاریاں ناساؤ کاؤنٹی کی جانب سے اب تک کی جانے والی سب سے بڑی تیاری ہے اور اسے امریکی صدارتی مباحثے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔