ETV Bharat / sports

طالبان حکومت نے مکسڈ مارشل آرٹس پر پابندی عائد کر دی - Afghanistan bans MMA

author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 29, 2024, 8:05 PM IST

طالبان کی حکومتی اسپورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ کھیل شریعت کے حوالے سے مسائل کا شکار ہے اور اس کے بہت سے پہلو اسلام کی تعلیمات سے متصادم ہیں۔ اسی لیے افغانستان میں مکسڈ مارشل آرٹس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Taliban government bans mixed martial arts in Afghanistan
طالبان حکومت نے مکسڈ مارشل آرٹس پر پابندی عائد کر دی (AP PHOTO)

کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگا دی ہے۔افغانستان کی اسپورٹس اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حکم کھیل کے اسلامی قانون یا شریعت کی تعمیل کی تحقیقات کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

طالبان کی حکومتی اسپورٹس اتھارٹی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ کھیل شریعت کے حوالے سے مسائل کا شکار ہے اور اس کے بہت سے پہلو اسلام کی تعلیمات سے متصادم ہیں۔ اسی لیے افغانستان میں مکسڈ مارشل آرٹس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسپورٹس اتھارٹی کے ایک اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایم ایم اے پر جزوی طور پر پابندی عائد کی گئی تھی کیونکہ اسے بہت زیادہ پرتشدد سمجھا جاتا تھا اور اس کھیل سے شدید چوٹ یا موت کا خطرہ لاحق تھا۔

قابل ذکر ہے کہ مارشل آرٹس افغانستان میں مقبول ترین کھیل ہے۔ 11 میں سے چار افغان جنہوں نے پیرس گیمز میں حصہ لیا تھا وہ قومی یا پناہ گزین اولمپک ٹیموں میں سے مارشل آرٹ کے کھلاڑی تھے۔ حفاظتی خدشات کی وجہ سے ایم ایم اے کو اولمپک کھیل کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد سے خواتین کے کھیل پر بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان نے خواتین کی آزادیوں اور حقوق کو بڑی حد تک محدود کیا، جس میں ملک کے تعلیمی نظام سے خواتین اور لڑکیوں پر پابندی لگانا بھی شامل ہے۔

کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگا دی ہے۔افغانستان کی اسپورٹس اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حکم کھیل کے اسلامی قانون یا شریعت کی تعمیل کی تحقیقات کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

طالبان کی حکومتی اسپورٹس اتھارٹی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ کھیل شریعت کے حوالے سے مسائل کا شکار ہے اور اس کے بہت سے پہلو اسلام کی تعلیمات سے متصادم ہیں۔ اسی لیے افغانستان میں مکسڈ مارشل آرٹس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسپورٹس اتھارٹی کے ایک اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایم ایم اے پر جزوی طور پر پابندی عائد کی گئی تھی کیونکہ اسے بہت زیادہ پرتشدد سمجھا جاتا تھا اور اس کھیل سے شدید چوٹ یا موت کا خطرہ لاحق تھا۔

قابل ذکر ہے کہ مارشل آرٹس افغانستان میں مقبول ترین کھیل ہے۔ 11 میں سے چار افغان جنہوں نے پیرس گیمز میں حصہ لیا تھا وہ قومی یا پناہ گزین اولمپک ٹیموں میں سے مارشل آرٹ کے کھلاڑی تھے۔ حفاظتی خدشات کی وجہ سے ایم ایم اے کو اولمپک کھیل کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد سے خواتین کے کھیل پر بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان نے خواتین کی آزادیوں اور حقوق کو بڑی حد تک محدود کیا، جس میں ملک کے تعلیمی نظام سے خواتین اور لڑکیوں پر پابندی لگانا بھی شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.