نئی دہلی: افغانستان کرکٹ ٹیم نے امریکہ اور ویسٹ انڈیز کی میزبانی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ راشد خان کی کپتانی میں افغان ٹیم پہلی مرتبہ آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی تھی۔
اس پورے ٹورنامنٹ میں افغانستان نے نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں کو شکست دی تھی لیکن سیمی فائنل میں اسے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شرمناک شکست کے ساتھ ٹورنامنٹ سے باہر ہونا پڑا۔ میچ کے بعد افغانستان کے کوچ جوناتھن ٹروٹ نے پچ پر سوال اٹھائے تھے۔ لیکن اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ایک رپورٹ میں اس پچ کے تعلق سے بڑا انکشاف کیا ہے جس پچ پر افغانستان اور جنوبی افریقہ کا میچ کھیلا گیا تھا۔
افغانستان بمقابلہ جنوبی افریقہ سیمی فائنل میچ کی پچ غیر تسلی بخش
دراصل آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں استعمال ہونے والی پچوں کو ریٹنگ دی ہے۔ اس ریٹنگ کے مطابق جس پچ پر افغانستان نے جنوبی افریقہ کے ساتھ سیمی فائنل میچ کھیلا تھا اس پچ کو آئی سی سی نے 'غیر تسلی بخش' قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ یہ پچ میچ کھیلنے کے لیے مناسب نہیں تھی اور اس جیسی پچ پر میچ نہیں کھیلا جانا چاہیے تھا۔
کیا افغانستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ دھوکہ ہوا؟
اگر افغانستان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی اور سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر فائنل میں داخل ہوتی تو یہ تاریخ رقم کر دیتی لیکن بدقسمتی سے خراب پچ کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔ پورے ٹورنامنٹ میں بلے اور گیند سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم افغانستان اس میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے 56 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ جنوبی افریقہ نے یہ ہدف 1 وکٹ کے نقصان پر 8.5 اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے پچز کی ریٹنگ
قابل ذکر ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے 55 میچوں میں سے صرف 3 پچز کو آئی سی سی کی جانب سے غیر اطمینان بخش قرار دیا گیا ہے، جس میں وہ پچ بھی شامل ہے جہاں جنوبی افریقہ اور افغانستان کے درمیان سیمی فائنل میچ کھیلا گیا تھا۔
اس کے علاوہ آئی سی سی نے سری لنکا بمقابلہ جنوبی افریقہ اور بھارت بمقابلہ آئرلینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچوں کی پچز کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ ان دونوں میچوں میں سری لنکا نے 77 اور آئرلینڈ نے 96 رنز کا معمولی اسکور بنایا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں افغانستان کی کارکردگی
ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے میں افغانستان نے پہلے میچ میں یوگانڈا کو 125 رنز سے شکست دی تھی اور دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیم کو 84 رنز سے شکست دی تھی۔ تیسرے میچ میں افغانستان نے پاپوا نیو گنی کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔ اس کے بعد چوتھے میچ میں اسے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 104 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لیکن افغانستان نے گروپ مرحلے میں تین جیت کے ساتھ سپر ایٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔
سپر 8 کے پہلے میچ میں افغانستان کو بھارت کے ہاتھوں 47 رنز سے شکست ہوئی تھی لیکن اس کے بعد دوسرے میچ میں آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کو افغانستان نے 27 رنز سے شکست دے دی اور آخری میچ میں بنگلہ دیش کو 8 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل کا ٹکٹ حاصل کیا۔ اگر افغانستان کو سیمی فائنل میں اچھی پچ میسر ہوتی تو شاید اس میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا۔