سرینگر (نیو ڈیسک) : ٹی ٹونٹی ورلٹ کے فائنل میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو سات رنوں سے شکست دیکر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024اپنے نام کر دیا۔ بھارت نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 177 رنز کا ہدف دیا۔ جواب میں جنوبی افریقہ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر محض 169رنز بنائے۔ بھارت نے 2007میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں فتح حاصل کی تھی اور اب 17برس کے طویل عرصہ بعد پھر سے ٹی ٹونٹی کا خطاب اپنے نام کیا۔ وراٹ کوہلی کو بہترین پاری کھیلنے پر مین آف دی میچ کے خطاب سے نوازا گیا۔ اور جسپریت بمرا نے مین آف دی سیریز کا خطاب اپنے نام کیا۔
بھارت کی شروعات کافی خراب رہی اور جنوبی افریقہ نے پہلے گیند بازی کرتے ہوئے 35رنز پر بھارت کی تین وکٹیں چٹخائیں۔ ورلٹ کپ فائنل، جو کہ بارباڈوس (ویسٹ اینڈیز) میں کھیلا جا رہا ہے، کا ٹاس روہت شرما نے جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ کپتان روہت شرما نے دو چوکوں سے اچھی شروعات کی تاہم ٹیم انڈیا کے کپتان نو رن کے مجموعی اسکور کے بعد مہاراج کی گیند پر کلاسن کو کیچ دے بیٹھے۔
روہت شرما کے بعد کریز پر بلے بازی کرنے اترے رشبھ پنت بغیر کھاتہ کھولے ہی واپس پویلین لوٹ آئے۔ مہاراج کی گیند پر پنت، جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر ڈی کاک کو کیچ دے بیٹھے۔ ان کے بعد سوریہ کمار یادو کریز پر اترے اور محض چار گیندوں کا سامنہ کرکے تین رنز بنائے اور وہ بھی پویلین لوٹ آئے۔ ان کا وکٹ رباڈا نے لیا۔
ٹیم انڈیا کی بلے بازی شروعات میں کافی خراب رہی اور محض 34رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ کریز پر وراٹ کوہلی اور اکشر پٹیل کے مابین اچھی شراکت کے سبب بھارت نے تیرہ اوورز میں 98رنز بنائے۔ چودہویں اوور کی پہلی گیند پر ہی اکشر پٹیل نے چھکہ مار کر 100رنز کا ہندسہ پار کیا، تاہم وکٹ کیپر ڈی کاک کے بہترین تھرو کے باعث اکشر پٹیل رن آؤٹ ہو گئے۔ اکشر پٹیل 106کے مجموعی اور 47کے ذاتی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے چار چھکوں کی مدد سے محض 31گیندوں پر 47رنز بنائے۔
وراٹ کوہلی کے اپنی نصف سنچری تک احتیاط سے کھیلا تاہم اس کے بعد انہوں نے دھواں دار بلے بازی کی 76کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ کوہلی نے 59گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 76رنز بنائے۔ اور جنوبی افریقہ کو 177رنوں کا ہدف دیا۔
جواب میں جنوبی افریقہ کی شروعات ہی انتہائی خراب رہی اور محض 12رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھے۔ تاہم وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈی کاک اور اسٹبس کے مابین بہتر شراکت نے جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم کر دی۔ اسٹبس 31رنز بنا کر کلین بولڈ ہو گئے جبکہ ڈی کاک بھی جلد ہی چھکہ مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ دوسری جانب ہنرک کلاسن نے میچ کا رخ ہی بدل دیا اور چھکوں اور چوکوں کی بارش سے میچ کو تیس گیندوں میں تیس رنوں کے ہدف تک پہنچا دیا۔
کلاسن نے اکشر پٹیل کے اوور میں دو چھکے اور دو چوکے مارے جبکہ دو وائیڈ بالز کی وجہ سے یہ اوور انتہائی منگا ثابت ہوا۔ اکشر پٹیل کے اوور میں 22رنز اسکور ہوئے۔ اس کے بعد کپتان روہت شرما نے بمرا کو بال دی جو وکٹ چٹخانے میں ناکم رہے تاہم ایک ٹائٹ اوور کرکے محض چار رنز دئے۔ اگلے اوور میں پانڈیا نے کلاسن کو آؤٹ کیا جس سے میچ مزید دلچسپ ہو گیا۔
کلاسن نے 33گیندوں پر شاندار 52رنز بنائے اور لمبا شاٹ مارنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد افریقہ پاری تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی۔ اٹھارہویں اوور میں جسپریت بومراہ نے محض دو رینز دیکر یانسن کو کلین بولڈ کر دیا۔ انیسویں اوور بھی ارشدیپ سنگھ نے اپنا جادو دکھایا اور محض چار رنز دئے اور افریقہ کے سامنے آخری اوور میں سولہ رنز کا مشکل ہدف رکھا۔
آخری اوور کی پہلی گیند پر ہی ہاردک پانڈیا نے ملر کو آؤٹ کیا۔ ملر نے چھکا مارنے کی کوشش کی تاہم یادو نے بہترین کیچ لیکر میچ کو واپس اپنی ٹیم کے حق میں موڑ دیا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم آخری اوور میں 16رنز نہ بنا سکی اور سات رنوں سے ورلڈ کپ کا فائنل میچ ہار دیا۔