کولکاتا:بین الاقوامی کرکٹ ٹیم میں وراٹ کوہلی بین الاقوامی کرکٹ کے کامیاب ترین کرکٹروں میں سے ایک ہیں۔انہوں نے کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے خلاف اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے مگر گزشتہ چند دنوں سے کرکٹ حلقے میں ان کو لے کر کئی طرح کی خبریں گردش کر رہیں ہیں۔
ای ٹی بھارت کولکاتا کے بیورو چیف سنجیو گوہا نے اس سلسلے میں بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار سے وراٹ کوہلی کو ورلڈ کپ 2024 کے لئے ہندوستانی ٹیم میں شامل نا کرنے کی افواہ کو لے کر بات کی۔ میں بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ یہ بات سچ ہے۔بورڈ میں وراٹ کوہلی کو لے کر کچھ منفی باتیں ہوئیں ہیں لیکن کوئی بھی اس سلسلے میں منہ کھولنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کرکٹ کی دنیا میں وراٹ کوہلی کا نام بہت بڑا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی انہیں نا چھیڑ سکتا ہے اور چھوڑ سکتا ہے۔وہ ایک قیمتی کھلاڑی ہے۔کرکٹ حلقے میں جو خبریں گشت کر رہیں ہیں ۔وہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہے۔کوہلی کو چھیڑنے کا مطلب ہندوستان میں ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی میں موجود چند لوگوں نے ہی وراٹ کوہلی کی مخالفت میں باتیں کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کی ہے۔روہت شرما سمیت پانچ اسٹار کھلاڑیوں نے بورڈ کی ورلڈ کپ کے لئے ہندوستانی ٹیم میں وراٹ کوہلی کو شامل نا کرنے کی تجویز کی مخالفت کرچکے ہیں۔وہ تمام کرکٹرز وراٹ کوہلی کی حمایت میں آگے آگئے ہیں۔
بی سی آئی کے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نا تو کپتان روہت شرما اور ناہی سلیکٹرز وراٹ کوہلی کو ورلڈ کپ کے لئے ٹیم سے ڈراب کرنے کے حق میں ہیں۔دونوں انہیں ٹیم میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔یہاں تک کہ آئی پی ایل سے پہلے ورلڈ کپ کے لئے ہندوستانی اسکواڈ کے انتخاب کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔
وراٹ کوہلی کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ کی ٹیم میں آسانی سے اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔ وراٹ کوہلی نے 117 ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں 52 کی اوسط اور 138 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 4 ہزار سے زیادہ رنز بنائے۔حالیہ دنوں میں ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں وراٹ کوہلی نے گزشتہ 10 میچوں میں 62 کی اوسط سے چار نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ اس لیے وراٹ کو امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ٹی ورلڈ کے لئے ہندوستانی ٹیم سے باہر کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں:ویمنس پریمیئر لیگ 2024 کا خطاب آر سی بی کے نام
اب سوال یہ ہے کہ سابق ہندوستانی کپتان کو ڈراپ کرنے کے لیے بورڈ کے باس قومی سلیکشن کمیٹی پر کتنا دباؤ ڈالیں گے؟ وہ بھی ورلڈ کپ جیسے میگا ٹورنامنٹ کے لیے وراٹ کوہلی کو ٹیم سے باہر کرنے کا خطرہ کوئی مول لینا نہیں چاہئے گا۔ وراٹ کوہلی کے لیے آئی پی ایل 2024 بہت اہم ہے۔ دیکھتے ہیں کہ کیا وراٹ اپنی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنے ناقدین کا منہ ہمیشہ کے لیے بند کر پاتے ہیں یا نہیں ۔