رام نگر: ریاست اتراکھنڈ کے الموڑہ ضلع کے لکشیا سین نے اولمپک بیڈمنٹن کے انفرادی مقابلے کے سیمی فائنل میں پہنچ کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لکشیا سین اولمپکس میں بیڈمنٹن کے اس ایونٹ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والے پہلے بھارتی شٹلر بھی بن گئے ہیں۔
لکشیا سین کے اس کارنامے کی وجہ سے الموڑہ میں جشن کا ماحول ہے۔ ضلع الموڑہ کے بدریشور وارڈ کے رہنے والے ڈی کے سین کے بیٹے لکشیا سین سے اب نا صرف ان کے اہل خانہ کو بلکہ بھارتی شائقین کو پیرس اولمپکس میں پہلے گولڈ میڈل کی امید کر رہے ہیں۔ لکشیا کا سیمی فائنل آج یعنی 4 اگست کو کھیلا جائے گا۔ جس میں وہ ڈینمارک کے عالمی رینک کے نمبر دو کھلاڑی وِکٹر سے مدمقابل ہوں گے۔
لکشیا کے آبائی گھر الموڑہ میں ان کی خالہ اور چچا نے سین کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لکشیا بچپن سے ہی اپنے کھیلوں کے لیے وقف ہے۔ ان کا خواب تھا کہ ایک دن وہ اولمپکس میں بھارت کے لیے گولڈ میڈل لائے گا اور وہ اس سمت میں مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکشیا مسلسل محنت کر رہا ہے، جس کی وجہ سے اس کے کھیل میں دن بدن بہتری بھی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ لکشیا بھارت کے لیے گولڈ میڈل لائے گا۔
لکشیا سین حالیہ دنوں میں کافی زیادہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان سے میڈل کی امید بھی کی جارہی ہے۔ اس سے قبل بھی وہ اسپین میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ، دہلی میں انڈیا اوپن میں گولڈ میڈل، جرمن اوپن میں سلور میڈل، آل انگلینڈ ٹورنامنٹ میں سلور میڈل اور تھامس کپ میں گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لکشیا سین کو کھیلوں میں بہترین کارکردگی کے لیے ارجن ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ لکشیا سین نے پیرس اولمپکس کے کوارٹر فائنل میں چائنیز تائپے کے چو ٹائین چو کو 2 - 1 سے شکست دے کر بیڈمنٹن سنگلز کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کیا۔