نئی دہلی: سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے کارلوس الکاراز جیسے ایک اور ٹاپ ٹینس کھلاڑی کو شکست دے کر اولمپکس میں اپنا پہلا گولڈ میڈل جیت لیا ہے۔ جوکووچ نے مینز سنگلز ایونٹ کا فائنل جیت کر گولڈ میڈل جیت لیا۔ انہوں نے دو گھنٹے 50 منٹ تک جاری رہنے والے میچ میں 7-6، 7-6 سے جیت کر تاریخ رقم کی۔ وہ اس مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے والے سب سے معمر ٹینس کھلاڑی بن گئے ہیں۔
Novak Djokovic. Olympic champion. 🥇
— The Olympic Games (@Olympics) August 4, 2024
Congratulations @DjokerNole on completing the career golden slam. 👏#Paris2024 @Paris2024 @ITFTennis pic.twitter.com/ZkM99FSjZv
نوواک جوکووچ نے گولڈ میڈل جیتا:
اس فتح کے ساتھ ہی سربیا کے کھلاڑی نے اولمپک گولڈ جیتنے کی کھوئی ہوئی شان کو اپنے شاندار کیریئر میں شامل کر لیا۔ جوکووچ کے شاندار کیریئر میں کسی بھی مرد یا عورت کے نمبر 1 رینکنگ پر گزارے گئے سب سے زیادہ ہفتے شامل ہیں۔ انھوں نے 2008 کے ایڈیشن میں اولمپک تمغہ بھی جیتا تھا، لیکن وہ کانسہ کا تھا۔ 37 سالہ کھلاڑی نے دکھا دیا کہ یہ ان کے لیے کافی نہیں ہے اور وہ اولمپکس میں کچھ بڑا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
جیت کے بعد جوکووچ کی آنکھوں میں آنسو تھے:
جوکووچ کی ٹورنامنٹ میں شاندار ٹائٹل پرفارمنس میں ہسپانوی اسٹار رافیل نڈال کے خلاف جیت شامل تھی۔ میچ کے بعد جذبات اپنے عروج پر تھے اور اولمپکس میں پہلا گولڈ جیتنے کے بعد جوکووچ کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اس فتح کے ساتھ ہی کھیل میں جوکووچ کا غلبہ مزید مضبوط ہو گیا ہے کیونکہ انہوں نے 24 گرینڈ سلیم ٹائٹلز کی اپنی شاندار فہرست میں اولمپک گولڈ بھی شامل کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ جوکووچ 1908 کے بعد سے ٹینس میں گولڈ میڈل جیتنے والے سب سے معمر کھلاڑی بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: