نئی دہلی: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی انگلش کھلاڑیوں کو پی ایس ایل 2025 کھیلنے کی اجازت نہ دینے اور لیگ سے کئی غیر ملکی کرکٹرز کے نام نکالنے سے ناراض ہے۔ اس کے علاوہ اگلے سال پی ایس ایل اور آئی پی ایل سیزن کی تاریخیں آپس میں ٹکرانے کا بھی امکان ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کی دستیابی ٹیم فرنچائز کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
ٹیم فرنچائز کے لیے کھلاڑیوں کی دستیابی سب سے بڑا مسئلہ
اس مسئلے سے بچنے کے لیے، پی ایس ایل فرنچائز مالکان نے حال ہی میں آئی پی ایل کی نیلامی میں فروخت نہ ہونے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست پی سی بی کو جمع کرائی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ پاکستان سپر لیگ کے پلیئرز ڈرافٹ کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔
پی ایس ایل اور آئی پی ایل کی تاریخوں میں ٹکراؤ کا امکان
پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے آئندہ سیزن کی تاریخیں ایک دوسرے سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے اکثر کھلاڑی پی ایس ایل میں کھیلنے کے بجائے انڈین لیگ آئی پی ایل میں کھیلنے کو ترجیح دیں گے۔ آئی پی ایل 2025 کی نیلامی میں ڈیوڈ وارنر، کین ولیمسن، عادل رشید، ایلکس کیری، کیشو مہاراج، شائی ہوپ، ڈیرل مچل، جونی بیرسٹو، عقیلہ حسین سمیت کئی ہائی پروفائل غیر ملکی کرکٹرز فروخت نہیں ہوئے تھے۔
پی ایس ایل ٹیم مالکان کیا چاہتے ہیں؟
میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل ٹیم کے مالکان چاہتے ہیں کہ پی سی بی ان کھلاڑیوں کے ایجنٹس اور بورڈ سے بات کرے اور پی ایس ایل 2025 کے لیے ان کی دستیابی کی تصدیق کرے۔ اگر آئی پی ایل کے غیر فروخت شدہ کھلاڑی پی ایس ایل کے لیے دستیاب ہیں تو پی ایس ایل فرنچائزز کو ان کھلاڑیوں کو خریدنے میں زیادہ دلچسپی ظاہر کرنی چاہیے۔
اس کے علاوہ پی سی بی پی ایس ایل کے لیے پلیئر ڈرافٹ کو بھارت کی طرح لندن یا دبئی میں منعقد کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں آئی پی ایل کی میگا نیلامی ہوئی۔ پی ایس ایل فرنچائزز کھلاڑیوں کو لندن یا دبئی میں ڈرافٹ کرانے کے حق میں ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اس سے لیگ کا برانڈ امیج بہتر ہوگا۔