ETV Bharat / sports

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سلیکشن میں اے آئی ٹول کا استعمال کیا گیا: پی سی بی چیئرمین کا انکشاف - AI in Pakistan Cricket - AI IN PAKISTAN CRICKET

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ ٹیم میں کھلاڑیوں کے انتخاب کو صاف و شفاف بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کیا گیا ہے۔ نقوی نے یہ بھی کہا کہ گھریلو کھلاڑیوں سے متعلق ڈیٹا کی کمی ہے اور اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے اے آئی کی ضرورت ہے۔

PCB chairman Mohsin Naqvi
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی (AFP PHOTO)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 27, 2024, 7:36 PM IST

اسلام آباد: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف دو طرفہ گھریلو سیریز کے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں دس وکٹوں سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ اس وقت کافی زیادہ تنقید کی زد میں ہے۔

اسی درمیان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ایک عجیب و غریب دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چیمپئنز کپ کے لیے 80 فیصد کھلاڑیوں کا انتخاب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے اور 20 فیصد انسانوں کے ذریعہ کیا گیا ہے۔

دراصل بنگلہ دیش کے خلاف اپنی حالیہ شکست کے بعد پاکستان کی قومی ٹیم اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نان پرفارمنگ کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے ڈراپ نہ کرنے پر تنقید کی زد میں ہیں۔

جس کے بعد محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں 10 وکٹوں کی شکست کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس اچھے کھلاڑیوں کا پول نہیں ہے جو ضرورت پڑنے پر قومی ٹیم میں جگہ لے سکیں اور ہم نہیں چاہتے کہ ہم ایسے کھلاڑیوں کو ٹیم میں لے کر آئیں جو پہلے سے بھی خراب ہوں۔

پی سی بی چیئرمین نقوی نے آگے کہا کہ گھریلو ٹورنامنٹ چیمپئنز کپ کے لیے 150 کھلاڑیوں کا ایک پول منتخب کیا گیا ہے جن میں سے 80 فیصد کو اے آئی کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈومیسٹک کھلاڑیوں سے وابستہ ڈیٹا کی کمی ہے۔

محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ یہ کپ (چیمپیئنز کپ) ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط بنائے گا اور پھر ہمارے پاس 150 کھلاڑیوں کا پول ہوگا، پھر ہمیں جو سرجری کرنی ہوگی وہ ہم بآسانی کریں گے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت لوگ کہہ رہے ہیں کہ چار پانچ کھلاڑیوں کو ابھی ڈراپ کر دو، لیکن ایسا تبھی ممکن ہوگا جب آپ کے پاس ان کی جگہ لینے کے لیے ان سے بہتر ہو۔

انھوں نے اے آئی کے استعمال پر کہا کہ اس عمل کو کوئی بھی شخص چیلنج نہیں کر سکتا۔ اگر ہم کسی خراب کھلاڑی کو منتخب کرتے ہیں، تو سب سے پہلے آپ ہی لوگ شکایت کریں گے۔ لیکن جب ہمارے پاس ریکارڈز اور ڈیٹا دستیاب ہوں گے تو اس وقت ہم سب شفاف طریقے سے دیکھ سکیں گے کہ ٹیم میں کون جگہ کا مستحق ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی سی بی نے ملک کے پانچ بڑے کرکٹرز کو چیمپئنز کپ میں ٹیموں کے سرپرست کے طور پر نامزد کیا تھا۔ جس میں مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد، شعیب ملک اور وقار یونس کو ٹورنامنٹ میں شریک ٹیموں کا مینٹور قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دینے والی ٹیم بنگلہ دیش سے دس وکٹوں سے کیوں ہار گئی: عمران خان

پاکستان کی شرمناک شکست پر شاہد آفریدی اور رمیز راجہ سمیت سابق کرکٹروں نے کس کو ذمہ دار ٹہرایا؟

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں شرمناک شکست

اسلام آباد: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف دو طرفہ گھریلو سیریز کے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں دس وکٹوں سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ اس وقت کافی زیادہ تنقید کی زد میں ہے۔

اسی درمیان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ایک عجیب و غریب دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چیمپئنز کپ کے لیے 80 فیصد کھلاڑیوں کا انتخاب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے اور 20 فیصد انسانوں کے ذریعہ کیا گیا ہے۔

دراصل بنگلہ دیش کے خلاف اپنی حالیہ شکست کے بعد پاکستان کی قومی ٹیم اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نان پرفارمنگ کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے ڈراپ نہ کرنے پر تنقید کی زد میں ہیں۔

جس کے بعد محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں 10 وکٹوں کی شکست کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس اچھے کھلاڑیوں کا پول نہیں ہے جو ضرورت پڑنے پر قومی ٹیم میں جگہ لے سکیں اور ہم نہیں چاہتے کہ ہم ایسے کھلاڑیوں کو ٹیم میں لے کر آئیں جو پہلے سے بھی خراب ہوں۔

پی سی بی چیئرمین نقوی نے آگے کہا کہ گھریلو ٹورنامنٹ چیمپئنز کپ کے لیے 150 کھلاڑیوں کا ایک پول منتخب کیا گیا ہے جن میں سے 80 فیصد کو اے آئی کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈومیسٹک کھلاڑیوں سے وابستہ ڈیٹا کی کمی ہے۔

محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ یہ کپ (چیمپیئنز کپ) ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط بنائے گا اور پھر ہمارے پاس 150 کھلاڑیوں کا پول ہوگا، پھر ہمیں جو سرجری کرنی ہوگی وہ ہم بآسانی کریں گے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت لوگ کہہ رہے ہیں کہ چار پانچ کھلاڑیوں کو ابھی ڈراپ کر دو، لیکن ایسا تبھی ممکن ہوگا جب آپ کے پاس ان کی جگہ لینے کے لیے ان سے بہتر ہو۔

انھوں نے اے آئی کے استعمال پر کہا کہ اس عمل کو کوئی بھی شخص چیلنج نہیں کر سکتا۔ اگر ہم کسی خراب کھلاڑی کو منتخب کرتے ہیں، تو سب سے پہلے آپ ہی لوگ شکایت کریں گے۔ لیکن جب ہمارے پاس ریکارڈز اور ڈیٹا دستیاب ہوں گے تو اس وقت ہم سب شفاف طریقے سے دیکھ سکیں گے کہ ٹیم میں کون جگہ کا مستحق ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی سی بی نے ملک کے پانچ بڑے کرکٹرز کو چیمپئنز کپ میں ٹیموں کے سرپرست کے طور پر نامزد کیا تھا۔ جس میں مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد، شعیب ملک اور وقار یونس کو ٹورنامنٹ میں شریک ٹیموں کا مینٹور قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دینے والی ٹیم بنگلہ دیش سے دس وکٹوں سے کیوں ہار گئی: عمران خان

پاکستان کی شرمناک شکست پر شاہد آفریدی اور رمیز راجہ سمیت سابق کرکٹروں نے کس کو ذمہ دار ٹہرایا؟

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں شرمناک شکست

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.